پولیو سے اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے صوبائی وزراء اور اراکین صوبائی اسمبلی انسداد پولیو مہم کی نگرانی کریں ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

ہفتہ 1 نومبر 2014 19:22

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم نومبر 2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ پولیو سے اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے صوبائی وزراء اور اراکین صوبائی اسمبلی انسداد پولیو مہم کی نگرانی کریں اور عوام کو اس موذی مرض سے متعلق آگاہی فراہم کریں اور والدین کو قائل کریں کہ انکار کی صورت میں انکے بچے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان نے پولیو سے متعلق صوبائی سیکریٹری صحت ارشد بگٹی کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے موقع پر کیا، اجلاس میں صوبائی وزراء رحمت صالح بلوچ، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، میر سرفراز بگٹی، نواب ایاز خان جوگیزئی، سردار مصطفی خان ترین، صوبائی مشیر سردار رضا محمد بڑیچ، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، انسپکٹر جنرل پولیس عملیش خان ، پرنسپل سیکریٹری محمد نسیم لہڑی، سیکریٹری سیکنڈری ایجوکیشن عبد ا لصبور کاکڑ، سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی، کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی، ڈائریکٹر جنرل صحت نصیر احمد بلوچ سمیت محکمہ صحت کے متعلقہ حکام نے شرکت کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ پولیو ہمارے بچوں کو مستقل طور پر اپاہچ بنا رہا ہے اس لیے پولیو سے بچوں کو محفوظ رکھنا عظیم جہاد اور قوم و انسانیت کی بہت بڑی خدمت ہے، انہوں نے کہا کہ سوائے چند ممالک کے دنیا سے پولیو کا خاتمہ ہو گیا ہے ، اس موذی مرض سے ایک جانب ہمارے بچے معذوری کا شکار ہو رہے ہیں تو دوسری جانب ہم پر بین الاقوامی سفر پر پابندیاں لگنے کا بھی خدشہ ہے، ملک سے پولیوکا خاتمہ نہ ہونا پوری دنیا کے لیے باعث تشویش بنا ہوا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کو بھی مزید موثر بنایا جائے، انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ صحت میں خراب کارکردگی اور نتائج نہ دینے والے افسران اور ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کیجائے گی، ہمارے لیے افراد نہیں بلکہ مقاصد اور عوام کی خدمت اہمیت رکھتی ہے، وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ سول ہسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال سمیت کوئٹہ کے تمام ہسپتالوں کی کارکردگی کا مسلسل جائزہ لیا جائے اور ان ہسپتالوں کی حالت زار اور عوام کو صحت کی بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں، وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری صحت سے بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں کو ایک ارب روپے کے آلات کی فراہمی کی تفصیلات طلب کیں اور انہیں ہدایت کی کہ ذرائع ابلاغ کے ذریعے ان ہسپتالوں کو فراہم کردہ ادویات اور آلات کی فراہمی کے بارے میں عوام کو آگاہ کیا جائے تاکہ لوگ ان سہولیات سے استفادہ کریں۔