کینیڈانے ایبولا سے متاثرہ ممالک کے شہریوں کا داخلہ بند کردیا

فیصلے کا مقصد کسی کے خلاف جانا نہیں بلکہ اس وائرس کو کینیڈا پہنچنے سے روکنا ہے،وزیرصحت کا بیان

اتوار 2 نومبر 2014 12:02

کینیڈانے ایبولا سے متاثرہ ممالک کے شہریوں کا داخلہ بند کردیا

اوٹاوا(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 نومبر 2014) کینیڈا نے ایبولا سے متاثرہ مغربی افریقی ممالک کے شہریوں کی ویزا درخواستیں معطل کرنے کا اعلان کردیا،میڈیارپورٹس کے مطابق اوٹاوا حکومت نے جاری ایک بیان میں کہاکہ متعدی بیماری سے متاثرہ ان ممالک کے شہریوں اور رہائشیوں کو کینیڈا نہیں آنے دیا جائے گا۔ کینیڈا کی قدامت پسند حکومت کے اس فیصلے کے بعد کینیڈا وہ دوسرا ملک بن گیا ہے، جس نے مغربی افریقی ممالک لائبیریا، گِنی اور سیرالیون کے شہریوں کو ملک میں داخلے سے روکنے کا اعلان کیا ہے۔

حکومتی بیان کے مطابق اس فیصلے کا مقصد اس وائرس کو کینیڈا پہنچنے سے روکنا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ کینیڈا میں اب تک اس وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ حکومتی بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے کینیڈین شہری اور ہیلتھ ورکرز جو مغربی افریقہ میں ایبولا کے خلاف سرگرمیوں میں شریک ہیں، انہیں کینیڈا آنے کی اجازت ہو گی۔

(جاری ہے)

ان تینوں ممالک سے یوں بھی بہت کم افراد ہی کینیڈا کا رخ کرتے ہیں اور ان تینوں ممالک سے کینیڈا کے لیے کوئی براہ راست پرواز بھی نہیں ہے۔

اس سے قبل بدھ کے روز عالمی ادارہ صحت کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مارگریٹ چن نے آسٹریلوی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرحدیں بند کرنے سے ایبولا کا پھیلاوٴ نہیں روکا جا سکتا۔ کینیڈا کی وزیرصحت رونا امبروز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہماری پہلی ترجیح کینیڈا کے شہریوں کا تحفظ ہے۔ کینیڈا کے امیگریشن کے امور کے وزیر جیسن الیگزینڈر نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ حکومت تمام اقدامات کینیڈین شہریوں کے بہترین مفاد میں کرے گی۔

حکومتی بیان کے مطابق یہ اقدام آسٹریلیا کی طرز کا تو ہے، تاہم اس سے کم سخت اور ’قابل توجہ حد تک مختلف‘ ہے۔ ان کا کہناتھا کہ ہم نے اس سلسلے میں ایک وقفہ لیا ہے لیکن اگر کوئی شخص یہ یقین دہانی کروا دے کہ اسے ایبولا کا مرض لاحق نہیں، تو اس صورت میں جگہ موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :