وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کیلئے انسداد پولیو فوکس گروپ قائم کردیا، 15 روز میں رپورٹ پیش کریگا

بدھ 5 نومبر 2014 16:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 5نومبر 2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو 6ماہ میں پولیو فری بنائینگے، پولیو ایک قومی ایمرجنسی ہے اور اس کے خلاف جنگ جیتنا ضروری ہے، بیماری کے خاتمے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائینگے،پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ پولیو جیسی بیماری سے پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک محفوظ رہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسداد پولیو سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔پولیو اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ، وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ اور وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک سمیت عالمی اداروں اور تنظیموں کے حکام بھی شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کا ہر بچہ مجھے عزیز ہے کسی کو معذور نہیں دیکھ سکتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پولیو کے خاتمے میں غفلت کو جرم سمجھتا ہوں ،ہم نے پولیو کے خلاف جنگ ہر حال میں جیتنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے ،اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ پولیو جیسی بیماری سے پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک محفوظ رہیں۔انسدادِ پولیو مہم کی نگرانی خود کررہا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ قائم کیا گیا انسداد پولیو فوکس گروپ ہر 15 روز بعد مجھے رپورٹ پیش کریگا۔

گروپ میں وزارت صحت، داخلہ اور دفاع شامل ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی موجود ہیں اور تمام صوبوں کو پولیو کے خلاف مہم کو سنجیدگی سے لینا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں کا مستقل دا ؤپر لگا ہوا ہے اور ان کے مستقبل کو ہر صورت میں محفوظ بنانا ہو گا۔ ہم اپنے بچوں کو اس بیماری سے معذور ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔

اس لیے پولیو کے خلاف جنگ میں کسی قسم کی غفلت مجرمانہ ہو گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت، افواج پاکستان اور سویلین ادارے پولیو کی روک تھام کے لیے صوبوں کی ہر ممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔میں پولیو کے پھیلا کے حوالے سے عالمی برادری کے خدشات کو سمجھتا ہوں لیکن پاکستان میں انسداد پولیو کا ماحول نہایت پیچیدہ ہے۔ ہمیں پولیو کی روک تھام میں علاقوں تک محدود رسائی، پولیو ورکروں کے خلاف تشدد، پولیو کے قطروں کے بارے میں غلط فہمی جیسی مشکلات کا سامنا ہے۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پولیو ورکروں کے خلاف تشدد، شدت پسندوں کی جانب سے پولیو کے قطرے پینے پر پابندی اور فوجی آپریشنوں کے باعث اس سال پولیو کے کیسوں میں بے انتہا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے قبائلی علاقوں میں کامیابی سے جاری فوجی آپریشن کے باعث ان بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں جن تک پہلے رسائی نہیں تھی۔میں آپ کو یقین دہانی کرواتا ہوں کہ ہم اس موقعے کا بھرپور فائدہ اٹھائیں گے اور پاکستان کے تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے تاکہ پولیو سے پاک ملک ممکن ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :