ایبولا کی روک تھام کے لیے درکار وسائل نہیں ہیں، وائرس کے خاتمے کے لیے فوری مدد درکار ہے‘ اقوام متحدہ

جمعرات 6 نومبر 2014 18:37

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6نومبر 2014ء) ایبولا وائرس کے پھیلاوٴ کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ ٹونی بینبری اعتراف کیا ہے کہ اس مہلک بیماری کے خاتمے کے لیے درکار وسائل مہیا نہیں ہیں۔ٹونی بینبری نے یہ بات لائبیریا، سیئرا لیون اور گنی کے دورے کے بعد بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہی۔ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ برطانیہ، چین، کیوبا اور امریکہ کی جانب سے امداد دی گئی ہے لیکن ایبولا وائرس کے خاتمے کے لیے فوری طور پر مدد درکار ہے۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ ایبولا سے اب تک 4818 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جن میں سے 4791 ہلاکتیں مغربی افریقی ممالک میں ہوئی ہیں۔ٹونی کا کہنا تھا کہ ایبولا کے خلاف لڑنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کہا تھا کہ ایبولا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک لائبیریا میں اس کے پھیلاوٴ میں کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

عالمی ادارہ صحت کے بروس ایلیورڈ کا کہنا تھا کہ وہ پراعتماد ہیں کہ ایبولا پر قابو پایا جا رہا ہے، تاہم انھوں نے متنبہ کیا کہ اب بھی ایبولا بحران ختم نہیں ہوا۔دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا کی روک تھام اور امریکہ تک اس مہلک وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے صدر براک اوباما کانگریس سے 6.2 ارب ڈالر کی امداد کی منظوری کا کہیں گے۔امریکی حکام نے کہا کہ امریکی صدر اس ضمن میں 5.4 ارب ڈالر فوری طور پر منظور کرنے کا کہیں گے۔

متعلقہ عنوان :