کہوٹہ ، شہر اور گردونواح میں مضر صحت دودھ اور دہی کی سرعام فروخت ،بیماریاں پھیلنے لگیں

ہفتہ 8 نومبر 2014 16:17

کہوٹہ (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 8نومبر 2014ء)کہوٹہ شہر اور گردونواح میں مضر صحت دودھ اور دہی کی سرعام فروخت بیماریاں پھیلنے لگیں راتوں رات امیر بننے کے چکر میں معصوم زندگیوں سے کھیلا جارہا ہے ،ضلعی انتظامیہ صورتحال پر کاروائی عمل میں لائے شہریوں کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق کہوٹہ شہر اور گردونواح میں دودھ اور دہی فروخت کرنے والے گوالوں اور دودھ فروشوں نے خالص دودھ دہی اور کھوئے کو خالص ثابت کرنے کیلئے مختلف کیمیکل کا سہارہ لے رکھا ہے جسکی وجہ سے معمر بزرگوں کے علاوہ چھوٹے چھوٹے معصوم بچے ان منافع خوروں کی درندگی کا شکار ہورہے ہیں شہریوں نے بتایا کہ دودھ فروش خطرناک کیمیکلز اور مختلف پاڈرزسے دودھ تیار کرکے گلی محلوں میں فروخت کررہے ہیں جس کے استعمال سے شہری کینسر،ہیپا ٹائیٹس ،دل کے امراض معدے کے السر اور پیٹ کے امراض کا شکار ہورہے ہیں حکومت پنجاب کی جانب سے پلاسٹک کے نیلے ڈرموں پر پابندی عائد ہونے کے باوجود نیلے ڈرموں کا استعمال دھڑلے سے جاری ہے اسطرح دودھ فروخت کرنے والے پنجاب حکومت کے احکامات کو پاں تلے روندتے ہوئے پلاسٹک کے نیلے ڈرموں میں دودھ فروخت کررہے ہیں دودھ مافیا نے مضافاتی علاقوں میں فارموں کی آڑ میں ناقص و غیر معیاری ملاوٹ شدہ دودھ تیار کرنے کی سمال فیکٹریاں لگا رکھی ہیں اسطرح دودھ فروخت کرنے والے افراد اپنے گھروں میں دودھ تیار کرکے شہر کے ہوٹلوں گھروں اور گلی محلوں میں قائم دوکانوں ،کینٹینوں پرناقص و غیر معیاری دودھ فروخت کرکرہے ہیں۔

(جاری ہے)

اسطرح ناقص و غیر معیاری دودھ فروخت کرنے والے مافیا راتوں رات کروڑ پتی بننے کے چکر میں انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں ان حالات کے پیش نظر عوامی،سماجی حلقوں نے وزیراعلی پنجاب سیکرٹری صحت کمشنر راولپنڈی ،ڈی سی او راولپنڈی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اس مکروہ دھندے میں ملوث مافیا اور اس کی سرپرستی کرنے والے افراد کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ معصوم شہری کالا دھندہ کرنے والے گھنانے چہروں سے محفوظ رہ سکیں۔