ٹوبہ ٹیک سنگھ ،ڈسٹر کٹ ہسپتال کے چلڈرن وارڈ میں سہولیات ناپید ،ونیٹی لیٹر کی کمی سے نو ماہ کے دوران 278بچوں کی اموات

ہفتہ 8 نومبر 2014 18:52

ٹوبہ ٹیک سنگھ (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 8نومبر 2014ء )ٹوبہ ٹیک سنگھ ڈسٹر کٹ ہسپتال کے چلڈرن وارڈ میں سہولیات ناپید ونیٹی لیٹر اور سٹاف کی کمی سے نو ماہ کے دوران 278بچوں کی اموات چلڈرن وارڈ میں وینٹی لیٹر اور سٹا ف کیلئے کیس /فائل مکمل کرکے حکام بالا کو دو سال قبل بھجوای گی مگر عمل درآمد نہیں ہو سکا ۔چائلڈ اسپشلسٹ ڈاکٹر فرحان جاویدٹوبہ ٹیک سنگھ :ڈسٹر کٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں رواں سال علاج کے لیے 24133 بچوں کو ہسپتال لایا گیاجن میں سے 4846 بچوں کو چلڈرن وارڈ ڈ میں داخل کیا گیا جبکہ19227بچوں کو فسٹ ایڈ دیکر فارغ کر دیا گیاجبکہ ،سٹاف کی کمی اور وینٹی لیٹر کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے503بچوں کو الائیڈ ہسپتال فیصل آباد اور دیگر ہسپتالوں میں ریفر کردیا گیا جن میں سے 278بچوں کی اموات واقع ہوئیں۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کے اموات کی اہم وجہ سہولیات کی کمی نہیں بلکہ بچے تشویشناک حالت میں اسپتال لائے جاتے ہیں۔ ناتجربہ کار اور عطائی ڈاکٹرز کا نشانہ بننے والے بچہ و زچہ ، پیچیدہ پیدائشی بیماریوں میں مبتلا بچے اور تاخیر سے اسپتال آمد بھی بچوں کی اموات میں اضافے کا باعث ہے۔چلڈرن وارڈ کے سٹاف میں ایک چائلڈ اسپشلسٹ ڈاکٹر فرحان جاوید ، ایک ایس ایم او ڈاکٹر خورشید ،اور ایک سٹاف نرس اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہے ڈسٹر کٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال کے بچہ وارڈ میں ایک بھی وینٹی لیٹر ز موجود نہیں ہے جبکہ جبکہ پانچ انکیوبیٹر ز میں سے چار درست حالت میں کام کر رہے ہیں ۔

زیر علاج بچوں کی تعداد کے مطابق اسپتال میں چار وینٹی لیٹر زاورچھ انکیوبیڑز کی ضرورت ہے جبکہ بچوں کی نرسری کے لیے بھی عمارت میں بھی توسیع ضروری ہے ۔ اور نرسنگ سٹاف کی کمی بھی ایک بڑا مسلہ ہے چائلڈ اسپشلسٹ ڈاکٹر فرحان جاوید کا کہنا ہے کہ بچہ وارڈ میں وینٹی لیٹر اور سٹا ف کیلئے کیس /فائل مکمل کرکے حکام بالا کو دو سال قبل بھجوا دیا گیا ہے لیکن تاحال اس پر کوئی عمل درآمد نہ ہو سکا،اس سے قبل 60بیڈ پر مشتمل چلڈرن کیمپلیکس کی مکمل سمری بھی صوبائی حکومت کو بھجوائی جا چکی ہے مگر اس پر عملدآمد نہیں ہو سکا ۔