ملک بھر میں فری ڈسپنسریوں اور ایمبولینس سروس کا جال پھیلایا جارہا ہے

پیر 10 نومبر 2014 20:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر 2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ جماعة الدعوة نے تھرپارکرسندھ و بلوچستان میں کروڑوں روپے مالیت سے کنوؤں کی کھدوائی اور ریلیف کے دیگرکئی منصوبہ جات شروع کئے ہیں۔ایمرجنسی و ریلیف کے کام کو وسعت دینے کے لئے مزید 40ایمبولینس گاڑیاں بڑھا دی گئی ہیں ۔ایف آئی ایف کی ملک بھر میں ایمبولینسوں کی کل تعداد 170ہو گئی ۔

یہ ایمبولینس گاڑیاں 118شہروں میں چل رہی ہیں۔ دو سال میں تحصیل و ٹاؤن کی سطح پر ایمبولینس سروس اور ڈسپنسریوں کا جال بچھا دیا جائے گا۔تھرپارکر میں 650کنوؤں کی تعمیر مکمل کر لی جبکہ 1100کنوؤں کی تعمیر کا منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ہر شہر میں ریسکیو کا نظام مکمل کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز جماعةالدعوة کے رفاہی و فلاحی ادارے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام چوبرجی چوک میں نئی منگوائی گئی چالیس ایمبولینس گاڑیوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف،امیر جماعةالدعوة لاہور مولانا ابوالہاشم، ترجمان جماعةالدعوة محمد یحییٰ مجاہد،ایف آئی ایف سندھ کے انچارج شاہد محمود و دیگر بھی موجود تھے۔ تقریب کے دوران حافظ محمد سعید نے لاہور،گوجرانوالہ، فیصل آباد، نارووال، سیالکوٹ،کراچی و دیگر شہروں کے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے ذمہ داران میں ایمبولینسوں کی چابیاں تقسیم کیں۔

امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ جماعة الدعوةاور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے تحت ملک بھر میں ایمبولینس سروس جاری ہے۔ اس عمل کو مزید بہتر بنانے اور وسعت دینے کے لئے 40مزید ایمبولینس گاڑیاں منگوائی گئی ہیں جو پنجاب کے مختلف شہروں کے علاوہ تھر پارکرسندھ ،خیبر پی کے اور بلوچستان کے سات اضلاع میں بھجوائی جا رہی ہیں جو شہروں و علاقوں میں ہسپتالوں و دیگر مقامات پر بنائے گئے ایف آئی ایف کے یونٹس پر خدمات سرانجام دیں گی۔

جماعةالدعوة کی جانب سے لاہورسمیت دوسرے شہروں کے تمام بڑے ہسپتالوں میں ایمبولینس سروس فراہم کی جارہی ہے جبکہ دیگرعلاقوں میں بھی اس سلسلہ کو پھیلا دیا گیاہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ اگر فوری طور پر اس مسئلہ کی جانب توجہ دی جائے تو بہت سے لوگ جو مدد کیلئے پکار رہے ہوتے ہیں ان کی بروقت مدد کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ زلزلہ، سیلاب، نہروں و دریاؤں میں ڈوب جانے اور آگ لگنے جیسے سانحات کے موقع پر فوری ریسکیو کیلئے رضاکاروں کو تربیت دی گئی ہے اوراس سلسلہ کو پورے ملک میں تحصیلی سطح پر منظم کیاجارہا ہے۔

ملک بھر میں فری ڈسپنسریوں اور ایمبولینس سروس کا جال پھیلایا جارہا ہے۔بلوچستان، سندھ اور دوردراز کے آفت زدہ علاقوں کی جانب خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ پاکستانی قوم میں اللہ کے فضل و کرم سے دکھی انسانیت کی خدمت کے حوالہ سے بے پناہ جذبہ پایا جاتا ہے۔ لوگ جماعةالدعوة کا کردار دیکھ کر ہم پر اعتماد کرتے ہوئے ہماری مدد کر رہے ہیں۔ ہماری ساری فنڈنگ ملک کے اندر سے ہے۔

ریلیف سرگرمیاں سرانجام دینے سے غیر ملکی سازشیں دم توڑ رہی ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ مغربی ممالک کی این جی اوز ریلیف کے نام پر اپنے ایجنڈے لیکر مسلم ممالک میں آتی ہیں۔ انڈونیشیا میں یہی غیر ملکی این جی اوز گئی تھیں جنہوں نے وہاں جا کر سازشیں کیں اور پھر وہاں ایک صلیبی ریاست قائم کروادی۔ جماعةالدعوة اور دیگر ریلیف کے اداروں و تنظیموں کی امدادی سرگرمیوں سے بیرونی سازشیں دم توڑ رہی ہیں۔

دشمنان اسلام کی سازشیں ناکام بنانے کیلئے تعلیم اور صحت کے شعبہ جات کو پورے ملک میں منظم کریں گے۔ خدمت خلق کا میدان بھی بیرونی قوتوں کیلئے کھلا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام دشمن قوتیں کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک پاکستان کے خلاف خوفناک سازشیں کر رہی ہیں۔ بلوچستان کو خصوصی طور پر ہدف بنایا گیا ہے۔ہم نے متحد ہو کر ان سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔

اسی مقصد کے تحت بلوچستان اور تھرپارکر سندھ میں کروڑوں روپے مالیت سے پانی کے کنوؤں کی کھدائی، فری ایمبولینس سروس، تعلیم اور صحت کے منصوبہ جات کا آغاز کیا گیاہے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ غیر ملکی این جی اوز ریلیف اور خدمت خلق کی آڑ میں معصوم مسلمانوں کے عقیدے و ایمان برباد کر رہی ہیں۔جن علاقوں میں غیر ملکی این جی اوز اور بڑے ادارے ریلیف کے لئے نہیں پہنچ سکتے جماعة الدعوة کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کے کارکنان وہاں تک بھی پہنچے ہیں اور ان علاقوں میں جا کر ریلیف کا کام کیا ہے اور محض اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے بلا تفریق رنگ و نسل لوگوں کی خدمت کی ہے۔

تاجروں اور صنعتکاروں سمیت پوری پاکستانی قوم ریلیف کے کام کو مزید وسعت دینے کے لئے جماعة الدعوةاور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے ساتھ بڑھ چڑھ کر تعاون کرے ۔