صوبے میں جہاں جہاں سرکاری ڈاکٹرز یا دیگر عملہ غیر حاضر ہے یا پھر چھٹیاں لے کر بیرون ملک چلا گیا ہے، ان سب کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے ہیں،صوبائی وزیر صحت جام مہتاب ڈاہر

پیر 10 نومبر 2014 20:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر 2014ء ) سندھ کے وزیر صحت جام مہتاب ڈاہر نے کہا ہے کہ صوبے میں جہاں جہاں پر سرکاری ڈاکٹرز یا دیگر عملہ غیر حاضر ہے یا پھر چھٹیاں لے کر بیرون ملک چلا گیا ہے، ان سب کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے ہیں اوراگر وہ دوبارہ ڈیوٹیوں پر نہیں آئے تو ان کی ملازمتیں ختم کردی جائیں گی۔ شکارپور سمیت کسی بھی سرکاری اسپتال میں کرپشن کی انکوائری کروائی جارہی ہے اور جو ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

تھرپارکر کے حوالے سے میڈیا رپورٹس اور وہاں کی اموات، ڈاکٹروں کی عدم دستیابی اور دیگر پر ایوان میں اس وقت تمام حقائق سامنے لاؤں گا، جب اس پر بحث کا آغاز ہوگا۔ اس وقت پی پی ایچ آئی، پی آئی، پاپولیشن ویلفئیر، محکمہ صحت، یو ایس ایڈ اور دیگر ادارے تھرپارکر میں ریلیف کے کاموں میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ (ف) کے امتیاز شیخ اور ایم کیو ایم کے داکٹر صغیر احمد کی جانب سے سرکاری بل کے دوران ایوان میں اٹھائے گئے اعتراضات کا جواب دے دہے تھے۔

مسلم لیگ (ف) نے ایوان میں سرکاری بل پر بحث کے دوران کہا کہ شکارپور میں 40 لاکھ روپے کی ادویات کی خوردبرد ہوئی ہے ، جس پر وہاں کے ایم ایس اور دیگر ذمہ داران سے پوچھ گچھ کی جائے۔ سابق صوبائی وزیر صحت نے ایوان میں پی پی ایچ آئی کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ جام مہتاب ڈہرنے کہا کہ وہ پی پی ایچ آئی اور تھر کے حوالے سے اپنی مکمل رپورٹ اس وقت ایوان میں سب کے سامنے لائیں گے، جب اس پر بحث کا آغاز ہوگا۔

جبکہ انہوں نے شکارپور میں دوائیوں کے کرپشن پر کہا کہ اس سمیت صوبے میں جہاں جہاں بھی سرکاری اسپتالوں میں کرپشن ہوگی اس کے خلاف ضرور کارروائی کی جائے گی۔ ایوزیشن رکن نصرت سحر عباسی نے سندھ میں سرکاری ڈاکٹروں کی عدم دستیابی اور کئی ڈاکٹروں کی جانب سے چھٹیوں پر بیرون ملک چلے جانے کے اعتراض پر جام مہتاب ڈہر نے کہا کہ اس حوالے سے ایسے تمام ڈاکٹروں کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے ہیں اور اگر وہ اپنی ملازمتوں پر واپس نہیں آئے تو ان کی نوکریوں کو برخاست کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :