اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے میں تعلیم وصحت کے ضمن میں بننے والے اداروں سے متعلقہ شعبوں میں بہتری آئے گی،ڈاکٹر عشرت العباد

منگل 11 نومبر 2014 16:45

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 11نومبر 2014ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے میں تعلیم وصحت کے ضمن میں بننے والے اداروں سے متعلقہ شعبوں میں بہتری آئے گی اور یہ کسی بھی طور پر وفاقی اداروں سے متصادم نہیں ہوں گے۔ وہ صوبے کی نجی شعبے کی جامعات اور ڈگری ایوارڈنگ انسٹی ٹیوٹس کے سربراہان کے ایک گروپ سے بات چیت کررہے تھے جنہوں نے گورنر ہاؤس میں ان سے ملاقات کی۔

ملاقات میں پرنسپل سیکریٹری محمد حسین سید‘ ایڈوائزر ٹو گورنر برائے ہائر ایجوکیشن سید وجاہت علی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ گورنر نے واضح کیا کہ صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام سے جامعات کو سہولتیں پہنچیں گی اور ان کے معاملات فوری طور پر حل ہوسکیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ کونسل آف کامن انٹریسٹ (CCI) میں صوبوں اور وفاق میں قائم تعلیم وصحت کے ایک جیسے ادارے کے اختیارات اور حدود کا تعین کرلیا جائے گا اور ملکی طلبہ کو بین الاقوامی سطح پر مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے تحت قائم تمام اتھارٹیز کا مقصد نجی وسرکاری شعبے کی جامعات کو تحقیق وتدریس میں معاونت اور رہنمائی فراہم کرنا ہے‘ ایجوکیشن سٹی کے معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے جامعات کو درپیش ترقیاتی وغیر ترقیاتی مسائل کے حل کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ گورنر نے جامعات میں تدریس کے ساتھ تحقیقی کاموں پر بھی زور دیا۔

انہوں نے اس ضمن میں ملٹی نیشنل اور نیشنل کمپنیوں میں تحقیقی شعبے کے لئے دستیاب فنڈز میں سے جامعات میں تحقیقی کاموں کے لئے مختص کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے جامعات اور ان اداروں میں تعاون اور روابط بڑھانے کی ہدایت کی تاکہ جامعات میں ہونے والی تحقیق سے عام آدمی اور معاشرہ مستفید ہوسکے۔گورنر نے کہا کہ ان شعبوں کی نشاندہی کی جائے جن میں ماہرین کی کمی ہے اور ہائر ایجوکیشن کمیشن اور ملکی وغیر ملکی اور جامعات کے تعاون سے اس کمی کو پورا کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :