تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال دیپال پور کے مسیحا ؤں کی کا ر کردگی وزیر اعلیٰ پنجاب کی حکومت پر سوالیہ نشان

منگل 11 نومبر 2014 19:09

دیپالپور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11نومبر 2014ء) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال دیپال پور کے مسیحا ؤں کی کا ر کردگی وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی حکومت پر سوالیہ نشان ۔ مفت ملنے والی ادویات مریض میڈیکل سٹوروں سے اپنی جمع پونجی دے کر خریدنے پر مجبور۔ کب ہوگا غریب اور نادار مریضوں کا مفت علاج اور کب ملیں گی مفت ادویات ۔حکومت سے بھاری معاوضہ /مراعات لینے والے مسیحا ہسپتالوں میں مریضوں کو چیک کرنے کی بجائے اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں کو ترجیح دینے لگے۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل ہیڈ کوارٹر میں تعینات ڈاکٹروں نے اپنی اپنی ڈیوٹیاں ایمانداری سے سر انجام دینے کی بجائے اپنے اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں میں شہریوں کو لوٹنے کیلئے پوزیشنیں سنبھال لیں ۔ایم ایس کی ملی بھگت سے ڈاکٹروں نے دوران ڈیوٹی فرار رہنا معمول بنا لیا۔

(جاری ہے)

مریضوں اورانکے لواحقین کا کہنا ہے کہ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں نہ تو مفت ادویات ملتی ہیں نہ ہی تسلی بخش علاج کیا جاتا ہے اگر ڈاکٹروں سے کسی قسم کا کوئی شکوہ کیا جائے تو پرائیویٹ ہسپتال میں چیک اپ کرانے کا کہا جا تا ہے ۔

تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ہسپتال کا عملہ ایم ایس کی ملی بھگت سے حکومت کی جانب سے ملنے والی ادویات باہر میڈیکل سٹوروں پر بیچ دی جاتی ہیں۔ دیپال پور کے سر فہرست ہسپتال جو کہ مریضوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں کسی سے پیچھے نہیں جن میں ڈاکٹر لبنی خاں (سٹی ہسپتال )،ڈاکٹر عبدالعزیز (عزیز سرجیکل) ، نرگس خالد LHV (رحمن سرجیکل )،ڈاکٹر افضل (پراچہ سرجیکل)و دیگر شامل ہیں ۔

یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پہلے مریض سے بھاری چیک اپ فیس وصول کی جاتی ہے اور دوسری طرف ایمرجنسی فیس کا بھی ڈھونگ رچایا ہوا ہے ۔ دیپال پور کے شہریوں ،مریضوں کے لواحقین نے دیپال پورسٹیزن فورم پر مسئلہ پر توجہ دلائی اس موقع پر معروف سماجی شخصیت ملک عبداللہ نوناری نے خادم اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :