کراچی ،ہڈیوں کی بیماریوں میں مبتلا ضرورت مند اور غریب مریضوں کومفت خدمات فراہم کرنے کیلئے آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن کا مفت کلینک قائم کرنے کا اعلان

منگل 11 نومبر 2014 20:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11نومبر 2014ء) ہڈیوں کی بیماریوں میں مبتلا ضرورت مند اور غریب مریضوں کوان کی عزت نفس مجروع کیے بغیر سینئر ڈاکٹرز کی مفت خدمات فراہم کرنے کے لیے پاکستان میں پہلی بار ہڈیوں کے ڈاکٹرز کی تنظیم پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن (پی او اے) نے کراچی میں مفت آرتھوپیڈک کلینک قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ کلینک ایم اے جناح روڈ پر ایک ہفتے بعد کام شروع کر دے گا۔

اس بات کا اعلان پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن کے صدر اور ڈاوٴ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے آرتھوپیڈک ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد پرویز انجم نے منگل کو پی ایم اے ہاوٴس میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مسعود عمراور جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر نعیم الحق بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

پی اواے کے صدر پروفیسرپرویز انجم نے بتایا کہ پی او اے فری آرتھوپیڈک کلینک ایم اے جناح روڈ پرنمائش چورنگی کے قریب مزارقائد کے سامنے وزیر ٹراما سینٹر میں قائم کیاجارہا ہے جس کا افتتاح 18 نومبر بروز منگل کو ہو گا۔

کلینک میں اسٹنٹ پروفیسرز اور اس سے سینئر ڈاکٹرز موجود رہیں گے۔ دو خواتین آرتھوپیڈک سرجنز بھی دستیاب ہوں گی ۔کلینک جمعہ اوراتوار کے علاوہ روزانہ دن ایک سے شام 4 بجے تک کھلا رہے گا لیکن معائنہ پہلے سے اپائنمنٹ لینے کے بعد ہو گا۔ پروفیسر پرویز انجم نے بتایا کہ اپائنمنٹ لینے کے لیے مریض پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن کے دفتر واقع پی ایم اے ہاوٴس یا ٹیلی فون نمبر 02132294825 یا موبائل نمبر 0332-3779085 پر روزانہ صبح سے شام کے اوقات میں رابطہ کر سکتے ہیں۔

کلینک میں ضرورت مند اور غریب مریضوں کو بالکل مفت معائنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ یہی کنسلٹنٹ باہر اپنے نجی کلینکس اورنجی اسپتالوں میں ایک بار کے معائنے کی 1500سے 2 ہزار روپے فیس وصول کرتے ہیں۔ صدر پی او اے پروفیسر پرویز انجم نے بتایا کہ مستقبل میں مزید وسائل ملنے پر کلینک میں مفت معائنے کے ساتھ ایکسرے اور دواوٴں سمیت مفت علاج بھی فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کلینک میں ہڈیوں کی جملہ بیماریوں بشمول جوڑوں و ہڈیوں کا درد، کمر کی تکلیف، فریکچر، عرق النساء، گردن کی تکلیف، مہروں کی تکلیف، ہڈیوں و جوڑوں کی سوزش اور بھربھرے پن میں مبتلا مریض بلا جھجھک رجوع کر سکتے ہیں جہاں ان کی عزت نفس مجروع کیے بغیر اور لائن میں لگے بغیر مفت معائنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کا پہلا مفت آرتھوپیڈک کلینک ہو گا۔

یہاں روزانہ 40سے 50 مریضوں کا مفت معائنہ کرنے کی گنجائش ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب وہ پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن کے صدر بنے تو انہوں نے دیکھا کہ ایسوسی ایشن آرتھوپیڈک سرجنز کے مفاد کے لیے تو بہت کام کر رہی ہے لیکن اسے اب عام غریب مریضوں کی فلاح کے لیے بھی کام کرنا چاہیے۔ اس کے بعد مفت کیمپس کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

ہڈیوں کی بیماریوں سے بچاوٴ اور جلد تشخیص و علاج سے متعلق عوامی آگاہی مہم چلائی گئی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عام مریض کے پاس بڑے ڈاکٹرز کو نجی کلینکس یا اسپتالوں میں دکھانے کی فیس ہی نہیں ہوتی جبکہ سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کے رش کی وجہ سے وہ بڑے ڈاکٹرز کے پاس بروقت پہنچ ہی نہیں پاتے جس کی وجہ سے کچھ کیسز میں جونیئر ڈاکٹرز نے اگر غلط تشخیص کر دی تو اس سے نہ صرف مرض بڑھ جائے گا بلکہ اس میں پیچیدگی پیدا ہونے اور موت کے امکانات بھی کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔

پروفیسر پرویز انجم نے کہا کہ اگرباالخصوص ہڈیوں کی بیماری کی صحیح تشخیص ابتدائی مرحلے پر ہو جائے تو مریضوں کو معذوری اور فریکچرز سے بچایا جا سکتا ہے۔ اگرصرف فریکچرز کا وقت پر علاج نہ ہو تو اس کی پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں۔ حتیٰ کہ عضو کاٹنا بھی پڑ جاتا ہے۔ #

متعلقہ عنوان :