پٹرولیم اینڈ گیس کی ذیلی قائمہ کمیٹی نے کوہاٹ،کرک اور ہنگو کے لیے کروڑوں روپے کے ترقیاتی فنڈ زکا اعلان کر دیا ، اسپتالوں میں برن سنٹرز، علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر،صحت اور تعلیم کے مختلف ترقیاتی کام کیے جائیں گے

بدھ 12 نومبر 2014 16:09

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 12نومبر 2014ء ) پٹرولیم اینڈ گیس کی ذیلی قائمہ کمیٹی نے کوہاٹ،کرک اور ہنگو کے لیے کروڑوں روپے کے ترقیاتی فنڈ زکا اعلان کر دیا جس کے تحت اسپتالوں میں برن سنٹرز، علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر،صحت اور تعلیم کے مختلف ترقیاتی کام کیے جائیں گے۔اس حوالے سے کوہاٹ سرکٹ ہاؤس میں کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عبدالنبی بنگش کی سربراہی میں او جی ڈی سی ،مول ،پی ایس اواور دیگر تیل و گیس کمپنیوں کے سربراہان کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر قانون امتیاز قریشی،ڈیڈک کمیٹی چیئرمین کوہاٹ ایم پی اے ضیاء اللہ بنگش،ایم پی اے کرک گل صاحب خان،ایم پی اے ہنگو شاہ فیصل سمیت ضلعی انتظامیہ کے افسران نے بھی شرکت کی۔

جس کی صدارت سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قدرتی وسائل پیدا کرنے والے اضلاع کو بنیادی ضروریات کی فراہمی آئیل اینڈ گیس کمپنیوں کی ذمہ داری بنتی ہے کیونکہ ان کمپنیوں کو علاقے سے اربوں روپے کی آمدنی حاصل ہو ر ہی ہے۔اس لئے ان علاقوں کی ترقی اور حوشحالی کے لئے بھی تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔ اجلاس میں کر ک بانڈہ دووٴد شاہ میں ڈگری کالج اور بانڈہ سے ہنگو تک سڑک کی تعمیر کے منصوبوں کا اعلان کیا گیااس کے علاوہ کوہاٹ پریس کلب کے لئے ۲۵ لاکھ روپئے کی خصوصی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی۔

کوہاٹ ،کرک اور ہنگو کے ہسپتا لوں برن یونٹس کا قیام اور شکر درہ اورکرک کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی منظوری بھی دی گئی ۔کمیٹی کے اجلاس میں ان پیداواری اضلاع کے لئے رائیلٹی کے علاوہ ڈیڑ ھ کھرب روپے کے ترقیاتی فنڈ کی بھی منظوری دی گئی جس پر کام کا آغازبہت جلد شروع کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔ اس کے علاوہ بے روزگاری کے خاتمے کے لئے مقامی سطح پر نوجوانوں کو بھرتی کر کے روزگارفراہم کرنے کے احکامات بھی جاری کئے گئے۔

کمیٹی کا آئندہ اجلاس کرک اور ہنگو میں منعقد کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا کہ قدرتی وسائل پیدا کرنے والے اضلاع کے ساتھ کسی قسم کا ظلم ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا ترقیاتی کا ان لوگوں کا بنیادی حق ہے اور یہ حق ان سے کوئی نہیں چھین سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام آئل اور گیس کمپنیوں کے حکام سفارش پر ملازمتیں دینے سے گریز کریں اور مقامی لوگوں کو ترجیح دیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مذید ترقیاتی کاموں کے لیے بھی فنڈز جاری کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :