دنیا بھر میں اس وقت 38 کروڑ افراد ذیابطیس میں مبتلا ، ہرآٹھویں سیکنڈ میں ایک شخص ذیابطیس کی وجہ سے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے، ڈاکٹر سعید مہر

بدھ 12 نومبر 2014 21:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12نومبر 2014ء) دنیا بھر میں اس وقت 38 کروڑ افراد ذیابطیس میں مبتلا ہیں۔دنیا بھر میں ہرآٹھویں سیکنڈ میں ایک شخص ذیابطیس کی وجہ سے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے ۔پاکستان میں اس وقت 71 لاکھ افراد ذیا بطیس کا شکار ہیں جبکہ 2030 تک یہ تعداد بڑھ کو ایک کروڑ14 لاکھ ہونے کا خدشہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے سربراہ ڈاکٹر سعید مہر نے عالمی یوم ذیاطیس کے حوالے سے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر یعقوب ضیاء،ڈاکٹر شکیل ناز، ڈاکٹرسلمی صدیقی اور دیگر ماہرین صحت بھی موجودتھے ۔ڈاکٹر سعید مہر کا کہنا تھاکہ ذیابطیس کے زیادہ تر مریضوں کو علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ اس موذی مرض میں مبتلا ہیں۔

(جاری ہے)

ذیابطیس کے مریضوں کو بہت ساری پیچید گیوں کا خطرہ لاحق ہوتا ہے جن میں دل کی بیماریاں، خون کی نالی،گردے،آنکھیں، اعصاب اور دیگر اعضاء کا متاثر ہونا شامل ہے ۔

اس موقع پر ڈاکٹر یعقوب نے کہا کہ ذیابطیس سے جسم کے تمام اعضاء متاثر ہوتے ہیں جن میں دل کے امراض ، سانس لینے میں دشواری سب سے نمایاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جینیاتی اور ماحولیاتی عناصر کی وجہ سے ایشیاء میں ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد زیاد ہے ۔ڈاکٹرشکیل ناز نے اپنی گفتگو میں کہا کہ حاملہ خواتین میں ذیابطیس ہونے کے باوجود اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتی لہذا دوران حمل کم ازکم 3بارشوگر ٹیسٹ لازمی کروانا چاہیے۔

ڈاکٹرسلمی صدیقی نے کہا کہ ذیابطیس سے بچنے کے لئے روز مرہ زندگی میں متوازن غذا ، صحت مند ناشتے کا استعمال اور روزانہ ورزش نہایت مفید ہے ۔انہوں نے کہا کہ تلی ہوئی چیزوں اور چکنائی والے کھانوں کے بجائے سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے ذیابطیس سے بچاؤممکن ہے ۔ڈاکٹر سلمی صدیقی کا کہنا تھا کہ خون میں گلوکوز کی سطح کو باقاعدگی سے چیک کرنے سے ذیابطیس کی بروقت تشخیص ممکن ہے جس سے مریضوں کو اپنی شوگر کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی ۔

متعلقہ عنوان :