سندھ ہائی کورٹ نے گنے کی کرشنگ کے حوالے سے دائر درخواست پرحکومت کو شوگر ملوں کے خلاف کارروائی سے روک دیا

جمعرات 13 نومبر 2014 17:50

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے گنے کی کرشنگ کے حوالے سے دائر درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت کو 20شوگر ملوں کے خلاف کارروائی سے روک دیا ہے ۔کیس کی سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر اور جسٹس شاہنواز طارق پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔درخواست گذار میر پور خاص شوگر مل لمیٹڈ سمیت 20شوگر ملوں کے وکیل بیرسٹرستار پیرزادہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ حکومت نے گنے کی 182روپے فی من قیمت مقرر کی ہے اور حکومت نے کرشنگ کا مرحلہ 14نومبر سے شروع کرنے کی شرط عائد کرتے ہوئے چینی کی قیمتوں کا تعین کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

اس لیے مہنگائی کے پیش نظر شوگر مل مالکان کے لیے 182روپے فی من کی قیمت ناقابل قبول ہے ۔اس لیے حکومت کو شوگر مل مالکان کے خلاف کارروائی سے روکا جائے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے 19نومبر تک وفاقی اور صوبائی حکومتوں ،سیکرٹری انڈسٹریز اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔اس سے قبل مذکورہ شوگر مل مالکان نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ آئین کے سیکشن 16کے تحت حکومت غلط نوٹی فکیشن کے ذریعہ چینی کی پیداوار اور قیمتوں کا تعین خود کرتی ہے ۔اس نوٹی فکیشن پر نظر ثانی کرنے کا حکم جاری کیا جائے ۔سندھ ہائی کورٹ نے جنوری میں ملک بھر میں چینی کی یکساں قیمت مقرر کرنے کا حکم دیا تھا ۔لیکن آج تک اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :