وزیر اعلی کی معائنہ ٹیم نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال حافظ آباد میں ناقص اور غیر معیاری ادویات کا اسکینڈل سامنے آنے پر انکوائری شروع کردی۔

جمعرات 13 نومبر 2014 20:16

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء) وزیر اعلی کی معائنہ ٹیم نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال حافظ آباد میں ناقص اور غیر معیاری ادویات کا اسکینڈل سامنے آنے پر انکوائری شروع کردی۔ گذشتہ روز وزیر اعلی معائنہ ٹیم کے چیئرمین عرفان علی کی سربراہی میں ڈائریکٹر ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر زاہد نذیر، کمشنرگوجرانوالہ شمائل احمد خواجہ، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فیصل مسعود، ڈائریکٹر ہیلتھ گوجرانوالہ ڈویژن ڈاکٹر پرویز نذیر تارڑ اور ڈی سی او محمد عثمان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال حافظ آباد میں پہنچ کر او ایس ڈی بنائے جانے والے ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر نصیر احمد کاہلوں، میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر شاہد فاروق، سابق ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر ڈاکٹر فاروق اعظم تارڑ، سابق میڈیکل سپرٹینڈنٹ ارشاد احمد چٹھہ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ڈرگ کنٹرولر، اکاؤنٹنٹ، سٹور کیپرسمیت متعلقہ ڈاکٹرز اور عملہ کے بیانات قلمبند کئے اور ان سے غیر معیاری ادویات کا ریکارڈ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ خود ہسپتال کے میڈیسن سٹور میں پڑی ناقص اور غیر معیاری ادویات کا معائنہ بھی کیا۔

(جاری ہے)

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال حافظ آباد جو گذشتہ کئی برس سے ضلع کے عوام کے لئے سفید ہاتھی بنا ہوا ہے یہاں پر مریضوں کے علاج معالجہ اور ادویات کے لئے آنے والے لاکھوں روپے کے فنڈز میں مسلم لیگ کے مقامی ممبران اسمبلی کی عدم توجہ /عدم دلچسپی کی وجہ سے نہ صرف وسیع پیمانے پر خوردد برد ہورہی ہے بلکہ ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو ناقص او ر غیر معیاری ادویات دیکر انکی جانوں سے بھی کھیلا جارہا ہے۔

قریبا دس بارہ روز قبل جب مذکورہ ہسپتال سے صوبائی محتسب کی ٹیم نے اچانک چھاپہ مار کر وسیع پیمانے پر انسانی جان بچانے والی غیر معیاری اور ناقص ادویات قبضہ میں لیں تو مذکورہ اسکینڈل کے سامنے آنے پر شہریوں میں کھلبلی مچ گئی جس پر دو روز قبل وزیر اعلی پنجاب کے دورہ حافظ آباد کے موقع پر شہری حلقوں نے ہسپتال میں غیر معیاری ادویات کے اسکینڈل کی آواز اُٹھائی تو انہوں نے اسکی کمشنر گوجرانوالہ اور ڈی سی او حافظ آبادسے 24گھنٹے کے اندر اندر رپورٹ طلب کی جس کے بعد مذکورہ اسکینڈل کے ذمہ داران کو فوری طور پر اوایس ڈی بنا کر اسکی اعلی سطح پر انکوائری شروع کردی گئی۔

دوسری جانب عوامی ، سماجی حلقوں نے وزیر اعلی معائنہ ٹیم سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر معیاری ادویات کے اسکینڈل میں ملوث تمام ذمہ داران کو عبرت کا نشان بنانے کے ساتھ ساتھ مذکورہ ہسپتال میں سالہا سال سے تعینات چلے آنے والے کرپٹ مافیا کے کلرکوں/ملازمین کے خلاف بھی سخت ایکشن لیکر انہیں یہاں سے تبدیل کیا جائے تاکہ ہسپتال سے کرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ ہوسکے اور ڈسٹرکٹ ہسپتال کی افادیت بحال ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :