پشاور،خیبرپختونخوا اورفاٹا میں پولیو کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس، بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار

پیر 17 نومبر 2014 17:27

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 17نومبر 2014ء) وزیرمملکت برائے ہیلتھ سروسزسائرہ افضل تارڑنے خیبر پختونخوا اور فاٹا میں بڑھتے ہوئے کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے 160یونین کونسلز پولیو کے حوالے سے ہائی رسک پر ہیں ۔وزیرمملکت برائے ہیلتھ سروسزسائرہ افضل تار ڑکی زیرصدارت پشاورمیں پولیو کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا ،اجلاس میں وزیرصحت شہرام خان ترکئی،ایڈیشل سیکرٹری فاٹااعظم خان اورچیف سیکرٹری امجدعلی خان کے علاوہ اعلی سرکاری حکام کے اورسیکورٹی اہلکاروں نے بھی نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

سائرہ افضل تار ڑ نے اجلاس سے خطا ب اورمیڈیا سے گفتگو کرڑتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا اور فاٹا میں پولیو کے خاتمے کے حوالے سے جامعہ منصوبہ بنارہے ہیں اور آپریشن کے بعد وزیرستان اور خیبر ایجنسی کے آئی ڈی پیز کو گھروں کو واپس جاتے وقت پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے سائرہ افضل کا کہنا تھا کہ یو ای اے کی حکومت خیبرپختونخوا میں پولیو مہم کوسپورٹ کریگی، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اورفاٹا میں صرف سیکورٹی کامسئلہ نہیں ہے،یہاں گڈگورننس اورکرپشن بھی بہت بڑا مسئلہ ہے، فاٹا کے ایڈیشنل سیکرٹری کوخصوصی ہدایت جاری کردی ہے ، جن علاقوں کوٹیمیں نہیں پہنچ سکتی ،وہاں پر فوج کی خدمات حاصل کرلی جائیگی،انہوں نے عمران خان سے اپیل کی کہ وہ خودیہاں آکر انسداد پولیو مہم کی سربراہی کریں،وزیرصحت سمیت تمام کمشنرزاورفاٹا کے حکام پولیو کے حوالے سے جوابدہ ہونگے، صوبائی حکومت انسداد پولیو مہم کے لیے دومہینوں کیلئے سرپلس فنڈرکھے گی