پنجاب میں 17تا22نومبر ماں بچہ کی صحت کا ہفتہ شروع ہو گیا

پیر 17 نومبر 2014 17:32

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 17نومبر 2014ء) پنجاب میں 17سے22نومبر تک ماہ اور بچہ کی صحت کا ہفتہ شروع ہوگیا ہے جس کے دوران خواتین میں ماں اور بچہ کی صحت کی اہمیت اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں احتیاطی تدابیر بارے آگہی فراہم کی جائے گی اور حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

یہ بات مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے سوموار کے روز ماڈل ٹاؤن ہسپتال میں ماں اور بچہ کی صحت کے ہفتہ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا-اس موقع پر یونیسف کے پراونشل چیف ڈاکٹر ڈیوڈ کے علاوہ نیشنل پروگرام برائے فیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کے کوارڈینیٹر ڈاکٹر جاوید عمر ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ انٹیگرٹیڈ پروگرام برائے لیڈی ہیلتھ ورکرز ڈاکٹر ظفر اکرام ،یونیسف کے ڈاکٹر طاہر منظور اور دیگر افسران موجود تھے-خواجہ سلمان رفیق نے بتایا کہ حکومت نے بنیادی مراکز صحت میں عملہ کی کمی پوری کرنے کے لئے ایڈہاک بنیادوں پر ڈاکٹرز کی بھرتی کا منصوبہ بنایا ہے اور تیزی کے ساتھ بی ایچ یو اور آر ایچ سی کو آباد کیا جارہا ہے- انہوں نے کہا کہ حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کی شرح اموات پر قابو پانے کے لئے دیہی خواتین میں آگاہی پیدا کرنا ضروری ہے تاکہ وہ روایتی دائیوں کے بجائے تربیت یافتہ برتھ اٹنڈنٹ ، لیڈی ہیلتھ ویزیٹرز یا لیڈی ڈاکٹر کی نگرانی میں ڈلیوری کے عمل سے گزر سکیں- خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ماں بچہ کی صحت کے ہفتہ کے دوران خواتین کو اپنے بچوں کو 9بنیادی بیماریوں کے خلاف حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کرانے کی ترغیب دی جائے گی اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرانے کے لئے آگاہی فراہم کی جائے گی-انہوں نے کہا کہ یونیسف کے تعاون سے یہ ہفتہ منایا جارہا ہے جس میں 48ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز، لیڈی ہیلتھ سپروائزر اور کمیونٹی ہیلتھ ورکرز حصہ لے رہی ہیں جو گھر گھر جا کر صحت کا پیغام پہنچائیں گی- اس دوران 60لاکھ بچوں کو پیٹ کے کیڑے مارنے والی گولیاں کھلانے کے علاوہ آٹھ لاکھ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے جو پہلے ان ٹیکوں سے محروم رہ گئے تھے-لیڈی ہیلتھ ورکرز 40لاکھ خواتین کے ساتھ ہیلتھ ایجوکیشن کے سیشن کریں گی -علاوہ ازیں 10لاکھ حاملہ خواتین کو تشنج سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں گے ، حاملہ خواتین کا طبی معائنہ کیا جائے گا اور انہیں متوازن غذا استعمال کرنے کے مشورے دیئے جائیں گے اور دودھ پلانے والی خواتین کی سکریننگ کی جائے گی-

متعلقہ عنوان :