خیبرپختونخوا کابینہ نے صوبے کے چاروں تدریسی ہسپتالوں کو مکمل خودمختاری کی منظوری دیدی،

ڈاکٹر پرائیوٹ کلینکس ہسپتال کے اندر ہی کرینگے ،باہر کلینک کرنے پر مکمل پابندی عائد ہوگی

پیر 17 نومبر 2014 21:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17نومبر 2014ء) صوبائی کابینہ نے صوبے کے چاروں تدریسی ہسپتالوں کو مکمل خودمختاری دینے کی منظوری دیدی،ڈاکٹر اپنے پرائیوٹ کلینکس ہسپتال کے اندر ہی کرینگے باہر کلینگ کرنے پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ کابینہ نے ہیلتھ انسٹی ٹیوشن اٹانومی ایکٹ، خیبر پختونخوا کنزیومر پروٹکشن ایکٹ میں ترمیم،500 ایڈہاک میڈیکل آفیسر ز کو ریگولر کرنے اور صوبے میں ٹیلی فلمز اور موشن پیکچر ز سنسر بورڈ کے قیام کی منظوری دیدی۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا کی زیرصدارت کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات مشتاق غنی کاکہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں صحت کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے جس کے تحت ہلیتھ انسٹی ٹیوشن اٹانومی ایکٹ 2014 ء کی صوبائی کابینہ نے منظوری دے دی ہے اور اسمبلی سے اس جلد منظور کرلیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ایکٹ کے تحت صوبے کے چاروں تدریسی ہسپتالوں کو مکمل خودمختاری حاصل ہوجائیگی جس کے بعد ڈاکٹر اپنے پرائیوٹ کلینکس ہسپتال کے اندر ہی کرینگے باہر کلینک کرنے پر مکمل پابندی عائد ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ سینئر ز ڈاکٹر کے سرکاری ہسپتالوں میں عدم دستیابی کے باعث مریض رل رہے ہیں اسلئے صوبائی حکومت اس فیصلہ پر سختی سے عمل درآمد کرے گی کیونکہ پی ٹی آئی کے حکومت نے عوام کے ساتھ جو وعدے کئے ہیں اب وقت ہے کہ اس پر عمل درآمد شروع کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ نے منظوری دی ہے کہ تمام ڈسٹرکٹ ہسپتالوں کو تدریسی ہسپتالوں کی طرح جدید سہولیات فراہم کئے جائیں گے اور ا س حوالے سے وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے ایک ہفتہ کے اندر ان ہسپتالوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ہے جس کے بعد ان ہسپتالوں کو تمام تر سہولیات کی فراہمی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں جائیں گے ۔

انہوں نے کہاہے کہ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی دیکھتے ہوئے کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہیلتھ ریگولیرٹی اتھارٹی کوختم کرکے ایک آزاد خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن قائم کیا جائیگا جس کا دو تہائی افسران سرکاری جبکہ ایک تہائی ارکان پرائیوٹ شعبہ سے ہونگے جبکہ کمیشن کا چیئرمین بھی پرائیوٹ شعبہ سے ہوگا۔ انہوں کہا کہ اٹانومی ایکٹ کے ذریعے ایل آر ایچ ، کے ٹی ایچ ، ایچ ایم سی اور اے ٹی ایچ کو بورڈآف گورنر کے ذریعے چلایا جائیگا۔

صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ محکمہ صحت نے حال ہی میں عارضی بنیادوں پر 599ڈاکٹر ز کو صوبائی کابینہ نے مستقل کرنے کی منطوری دے دی ہے جس کے لئے باقاعدہ قانون سازی کی جائے گی ۔ انہوں ے کہاکہ ٹیلی فلمز، موشن پیکچرز، ویڈیوز اور سٹیج ڈراموں میں فخاشی بند کرنے کے لئے صوبائی حکومت نے باقاعدہ سنسر بورڈ کی قیام کی منظوری دے دی ہے اور اس حوالے سے موشن پیکچرزآرڈیننس1979 ء میں باقاعدہ ترمیم کی جائے گی جس کے بعد کوئی بھی فلم سنسر بورڈ سے منظوری لئے بغیر نمائش کے لئے پیش نہیں کی جائے گی ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوبے میں غیر معیاری مصنوعات کی روک تھام کے لئے کابینہ نے خیبر پختونخوا کنزیومرایکٹ 1997 ء میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے اس ترمیم سے صوبے کے اندر غیر معیاری مصنوعات روک تھام ہوگااور شکایات کا ازالہ اور صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لئے کارروائی کی جائے گی ۔۔

متعلقہ عنوان :