خسرہ ایک متعدی مرض ہے طب یونانی میں اس کا کامیاب علاج موجود ہے ‘ حکماء

بدھ 19 نومبر 2014 13:52

لاہور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء ) خسرہ ایک ایسا بخار ہے جو عموماً بچوں میں وبا کی صورت میں پھیلتا ہے، یہ مرض زیادہ تر موسم ِ بہاراور موسمِ سرمامیں ہوتا ہے ، کہا جاتا ہے کہ دو سے تین سال بعد اچانک پھیلتا ہے،10سال بعد مرض خسرہ شدت کے ساتھ حملہ کرتا ہے،مرض خسرہ یا بخار خسرہ عام طور پر 4سال تک کے بچوں کے علاوہ بڑے، بوڑھوں کو بھی ہوجاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار پروفیسر حکیم محمد اعجاز فاروقی، پروفیسر حکیم محمداحمد سلیمی ، پروفیسر حکیم سید عمران فیاض، پروفیسر حکیم محمد افضل میو، حکیم احمد حسن نوری، حکیم ڈاکٹر عمر فاروق گوندل اور حکیم سید عارف رحیم نے پاکستان طبی کانفرنس لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام منعقدہ ایک مجلس مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا - حکیم احمد سلیمی نے کہا کہ زیادہ تر یہ مرض بڑے بچوں یعنی دو سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

عام طور پر شیر خوار بچے اس مرض سے محفوظ رہتے ہیں۔ شیر خوار بچوں کو اگر یہ مرض ہو بھی جائے تو جلد ٹھیک ہوجاتے ہیں۔عموماً یہ مرض زندگی میں ایک بار ہوتا ہے۔ شاذو نادر دوبارہ یہ مرض ہوتا ہے۔حکماء نے کہاکہ خسرہ ایک متعدی مرض ہے طب یونانی میں اس کا کامیاب علاج موجود ہے۔مرض خسرہ تشخیص ہوجانے کی صورت میں درجِ ذیل طریقہ ء علاج اختیارکریں انجیر 1عدد، عناب2عدد،خاکسی1گرام۔

ان تینوں ادویہ کو ایک کپ پانی میں اُبالیں۔ جب چوتھائی حصہ رہ جائے تو مل چھان کر خمیرہ مروارید 1گرام ملا کر ایک ایک چمچ بار بار پلائیں۔ دن بھر میں یہ دوا ختم کر دیں۔ قبض کی صورت میں شربت بنفشہ آدھا آدھا چمچ چھ سال تک کے بچوں کو تین مرتبہ چٹائیں۔