امراض گردہ میں مبتلاغریب مریضوں کو مفت ڈائیلاسسز کیلئے 60 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں ‘ مجتبیٰ شجاع الرحمن

بدھ 19 نومبر 2014 17:32

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء ) وزیر قانون ،خزانہ‘ ایکسائز و ٹیکسیشن پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ ذرا سی غفلت اور حفاظتی ٹیکے بروقت نہ لگانے سے تقریبا ساڑھے سات لاکھ پاکستانی بچے ہر سال مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر یا تو زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں یا عمر بھر کی معذوری کا روگ لگ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ600ملین لوگ تمباکو نوشی کی پیچیدگیوں کے باعث ٹی بی و پھیپھٹروں کی خطرناک بیماریوں سے متاثر ہیں جبکہ صوبہ کے ٹیچنگ و بڑے سرکاری ہسپتالوں میں کینسر کے علاج کی سہولتیں میسر ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ادارہ صحت کے مطابق سالانہ تین ملین افراد سانس کی نالیوں کی دائمی بیماری کے باعث زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔انہوں نے ڈاکٹرز کمیونٹی اور سوشل ورکرز سے کہا کہ وہ عوام میں بیماریوں سے بچاؤ اور علاج معالجہ کی سہولتوں بارے شعور اجاگر کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امراض گردہ میں مبتلاغریب مریضوں کو مفت ڈائیلاسسز کے لئے 60 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں ۔

مردوں کی صحت کے عالمی دن کے حوالے سے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ بجٹ میں تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اورترقیاتی بجٹ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 17فیصد زیادہ ہے اس کے علاوہ تعلیم کے لئے مختص بجٹ کل اخراجات کا 26.25فیصد ہے -انہوں نے کہا کہ صوابدیدی فنڈز 95فیصد لوگوں کے علاج معالجہ اور انتہائی غریب افراد کی مالی امداد پر خرچ ہوتے ہیں-انہوں نے کہا کہ صحت کی سہولیات کی فراہمی پر 121.80 ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں جو کل بجٹ کا 11.66 فیصد ہے - انہوں نے کہا کہ بچے قوم کا مستقبل ہیں اور حکومت بچوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور بچوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کے لئے حفاظتی ٹیکے لگانے اور ویکسین کی فراہمی پر خطیر رقم خرچ کئے جارہے ہیں۔

مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ حکومت نیکم وسائل رکھنے والے لوگوں کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے 8ارب75 کروڑ روپے اور ماں و بچے کی صحت بارے ایک منصوبے کے لئے 1.80 ارب روپے فراہم کئے ہیں- انہوں نے کہا کہ 4 ارب روپے کی خطیر رقم سے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء کیا جائے گا جس کی بدولت کم آمدنی والے افراد نہ صرف سرکاری بلکہ بہترین نجی طبی اداروں میں بھی سٹیٹ آف دی آرٹ صحت کی سہولتیں حاصل کر سکیں گے - انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اور غیرترقیاتی اخراجات کا تناسب 32 اور68فیصد ہے ۔