موبائل ہیلتھ یونٹس خریدنے کیلئے ماہرین پر مشتمل کمیٹی قائم،امپورٹڈ کے بجائے مقامی طور پر تیار کردہ موبائل ہیلتھ یونٹس خریدنے پر غور

بدھ 19 نومبر 2014 23:24

لاہور( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء) پنجاب کے 6پسماندہ اضلاع میں مقامی سطح پر عوام کو علاج معالجہ اور تشخیص کی سہولیات فراہمی کیلئے موبائل ہیلتھ یونٹس کے کامیاب تجربے کی روشنی میں مزید موبائل ہیلتھ یونٹس خریدنے کے لیے حکومت نے ایک ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں، حکومت امپورٹڈ اور مقامی طورپر تیار کردہ موبائل ہیلتھ یونٹس کا تقابلی جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کرے گی جس کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب نے مختلف اداروں کے ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو 10دن کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے موبائل ہیلتھ یونٹس خریدنے کے لیے مختلف اداروں کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک، بہاولپور سے رکن پنجاب اسمبلی قاضی عدنان فرید، میانوالی سے امانت علی خان شادی خیل، ڈی سی او میانوالی محمد خان رانجھا، محکمہ خزانہ، پی اینڈ ڈی، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور، ڈائریکٹر جنرل پی سی ایس آئی آرلاہور، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر زاہد پرویز اور دیگر متعلقہ اداروں کے سینئر افسران اور انجینئرز نے شرکت کی۔

اجلاس میں موجودہ موبائل ہیلتھ یونٹس کی کارکردگی کے حوالے سے تھرڈ پارٹی ایویلیوایشن رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اراکین اسمبلی نے موبائل ہیلتھ یونٹس کی کارکردگی کے حوالے سے بتایا کہ یہ ایک بہترین تجربہ ہے جونہایت کامیاب رہا ہے اور دور دراز کے علاقوں کے لوگوں کو خصوصا سیلاب کے دنوں میں موقع پر علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے میں بہت مدد ملی ہے تاہم ان کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اراکین اسمبلی نے مختلف تجاویز پیش کیں۔

اجلاس میں موبائل ہیلتھ یونٹس کی قیمت اور جاری اخراجات کو کم کرنے کارکردگی میں مزید اضافہ کرنے اور ایم ایچ یو کے ٹرالرز کے ڈیزائن میں تبدیل کرنے کے سلسلہ میں ماہرین نے اپنی رائے کا اظہار کیا تاکہ موبائل ہیلتھ یونٹ دیہی علاقوں کی گلیوں اور صحرائی علاقوں تک پہنچ سکے۔ اجلاس میں موبائل ہیلتھ یونٹس کے لیے لانگ وہیکلز مقامی طور پر تیار کروانے کا بھی جائزہ لیا گیا۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ موبائل ہیلتھ یونٹس میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا بلکہ ان سہولیات کو مزید بہتر بنانے اور اضافے کے لیے اقدامات کئے جائیں گے۔ اجلاس میں2سب کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ایک ٹیکنکل کمیٹی جبکہ دوسری سروسز پیکج پر کام کرے گی۔ سیکرٹری صحت نے بتایا کہ حکومت نے رواں سال ایک ارب روپے موبائل ہیلتھ یونٹس کی خریداری کے لیے مختص کئے ہیں۔ تاہم حکومت کی کوشش ہے کہ اس خطیر رقم کا صحیح استعمال کرتے ہوئے اعلیٰ کوالٹی کے زیادہ سے زیادہ موبائل ہیلتھ یونٹس خریدے جائیں۔ اس مقصد کے لیے مقامی سطح پر خصوصی لانگ وہیکلز تیار کرانے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جارہاہے۔

متعلقہ عنوان :