ایبولا وائرس ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جو افریقی ممالک میں اس وقت تباہی مچارہی ہے اس وائرس کے متاثرین کو ابتدائی طور پر شدید بخار ، سر درد ، الٹیاں ، ڈائریا ، پاخانے اور جسم کے مختلف حصوں سے خون جاری ہونا شروع ہو جاتا ہے،ماہرین محکمہ ہیلتھ

جمعرات 20 نومبر 2014 20:16

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) ماہرین محکمہ ہیلتھ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جو افریقی ممالک میں اس وقت تباہی مچارہی ہے اس وائرس کے متاثرین کو ابتدائی طور پر شدید بخار ، سر درد ، الٹیاں ، ڈائریا ، پاخانے اور جسم کے مختلف حصوں سے خون جاری ہونا شروع ہو جاتا ہے ، ماہرین کے مطابق یہ خطرناک وائرس ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملانے ، کھانسی کرنے ، تھوک ، پانی ، استعمال شدہ تولیا کے استعمال ، بغلگیر ہونے اور پیشاب کے قطروں کے ذریعے سے اڑنے والے جراثیم ایک دوسرے میں منتقل ہوتے ہیں ، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرض میں مبتلا افراد کی90فیصد موت یقینی ہوتی ہے کیونکہ ابھی تک اس کا علاج دریافت نہیں ہوا ہے ، اس مرض میں مبتلا افراد کے جسم پر بڑے بڑے ابلوے اور چھالے بن جاتے ہیں جن سے گندی رطوبت اور خون بہتا ہے ،یہاں پر یہ امر قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر کے تمام انٹر نیشنل ائر پورٹس پر ایبولا وائرس اور دیگر خطرناک بیماریوں کی سکریننگ کے لئے سسٹم کام کر رہے ہیں پاکستان میں ایساکوئی سکریننگ نظام نصب نہیں ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر اس مرض سے بچاؤ کے لئے اقدامات شروع ہیں اور حال ہی میں افغانستان سے امریکا جانیوالے 12ڈاکٹروں کو 3مہینے تک الگ کمپاؤنڈ میں رکھ کر تحقیق کی گئی تھی کہ کہیں ان میں وائرس تو موجود نہیں ہے ، فیصل آباد میں ایبولا وائرس سے بچاؤ کے لئے آگاہی لیکچرز دیئے جارہے ہیں ، الائیڈ ہسپتال میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیلتھ ڈاکٹر محمد عرفان نے پیرا میڈکس اور نرسنگ سٹاف کو CPSڈیپارٹمنٹ میں آگاہی لیکچر دیا جس میں اس مرض سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے متعلق بتایا اور اس مرض میں مبتلا مریضوں کے چیک اپ کیلئے ایکویمٹس کے استعمال اور احتیاط کے متعلق آگاہی دی ۔

متعلقہ عنوان :