وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر گنے کے کاشتکاروں کی سہولت کے لئے شوگر کین پرچیز مانیٹرنگ کمیٹیوں اور شکایات سیل کا قیام،

کاشتکاروں کی شکایات کے فوری ازالے کے لئے ڈسٹرکٹ وتحصیل ہیڈ کوارٹرز اور شوگر مل گیٹ پر شکایات سیل قا ئم کر دیئے گئے ہیں، کاشتکار شکایت کی صورت میں متعلقہ ڈسٹرکٹ کو آرڈینیشن آفیسر یا اسسٹنٹ کمشنر سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں،کین کمشنر پنجاب

جمعرات 20 نومبر 2014 23:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہبازشریف کی خصوصی ہدایت پر گنے کے کاشتکاروں کی سہولت کے لئے پنجاب میں شوگر کین پرچیز مانیٹرنگ اینڈ ایگزامننگ کمیٹیوں اور شکایات سیل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے -گنے کی خریداری کے دوران وزن اور تول کے پیمانے ،کنڈے درست رکھنے اور گنا خریدتے وقت وزن میں کٹوتی کی شکایات کو دور کرنے کے لئے ڈسٹرکٹ شوگر کین پر چیز مانیٹرنگ اینڈ ایگزامننگ کمیٹیاں متعلقہ ڈسٹرکٹ کو آرڈینیشن آفیسر اور اسسٹنٹ کمشنر کی زیر نگرانی مسلسل کام کر رہی ہیں ،کین کمشنر پنجاب نے اس حوالے سے بتایا کہ گنے کے کاشتکاروں کی شکایات کے فوری ازالے کے لئے ہر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر،تحصیل ہیڈ کوارٹرز اور شوگر مل گیٹ پر شکایات سیل قا ئم کر دیئے گئے ہیں جہاں شکایات دفتری اوقات میں درج کروائی جا سکتی ہیں -مزید براں کسی بھی شکایت کی صورت میں کاشتکار قانونی کارروائی کے لئے متعلقہ ڈسٹرکٹ کو آرڈینیشن آفیسر یا متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر سے بھی فوری رابطہ کر سکتے ہیں ،کین کمشنر پنجاب نے بتایا کہ صوبہ بھر میں کرشنگ سیزن 2014-15کا آغاز ہو چکا ہے -شوگر ملوں اور پرچیز سینٹروں پر سرکاری مقرر کردہ قیمت 180روپے فی40 کلوگرام کے حساب سے خرید کا عمل جاری ہے -گنے کے وہ کاشتکار جنہوں نے سابقہ کرشنگ سیزن 2013-14میں پنجاب کی شوگر مل کو گنا سپلائی کیا ہواور ان کے پاس باقاعدہ کین پرچیز ریسیٹ(CPR)موجود ہیں اور مل انتظامیہ نے ابھی تک خرید کردہ گنے کی قیمت انہیں ادا نہیں کی تو ایسے کاشتکار اپنے پچھلے سالوں کے واجبات کی ادائیگی کے لئے تحریری درخواست ہمراہ فوٹو کاپی (CPR)اور شناختی کارڈ متعلقہ ڈسٹرکٹ کو آرڈینیشن آفیسر یا اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر میں جمع کراوئیں تا کہ ان کے سابقہ واجبات کی ادائیگیوں کو یقینی بنایا جاسکے-کین کمشنرنے مزید کہا کہ محکمہ خوراک پنجاب کے دفتر میں قائم صوبائی شکایات سیل کے رابطہ نمبر042-99212805پر بھی شکایات صبح8بجے سے شام4بجے تک درج کروائی جا سکتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :