مخیر اداروں کی جانب سے سروسز ہسپتال کے لئے 2 کروڑ روپے کے طبی آلات کا عطیہ

ہفتہ 22 نومبر 2014 15:34

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 22نومبر 2014ء) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے سرکای وسائل کے علاوہ معاشرے کے مخیر حضرات اور اداروں کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور دکھی انسانیت کے لئے وسائل مہیا کرنے والے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔انہوں نے یہ بات ہفتہ کے روز سروسز ہسپتال کے گائنی ڈیپارٹمنٹ میں ایچ بی ایل فاؤنڈیشن اور جاپان انٹرنیشنل کی جانب سے گائنی وارڈ کے لئے عطیہ کئے گئے2کروڑ روپ مالیت کے طبی آلات کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب میں پرنسپل سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر حامد محمود بٹ، ایم ایس سروسز ہسپتال ڈاکٹر عمر فاروق بلوچ،پروفیسرامجد،پروفیسر روبینہ شاہین،فیکلٹی ممبران اور انتظامی ڈاکٹرز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

پروفیسر حامد محمود بٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معالجین کے لئے ہر نیا دن گزشتہ دن سے مختلف ہوتا ہے۔اور انہیں نئی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے وزیراعلی محمد شہباز شریف اور مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی ہیلتھ سیکٹر کی ترقی کے لئے کمٹمنٹ کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ صحت کے اداروں کی خود مختاری ایک اچھا اقدام ہے اور اداروں کے سربراہان کو گورننس میں آسانی ہوتی ہے اور انہیں بااختیار بنایا گیا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ پروفیسر محمود بٹ نے مزید کہا کہ طبی اداروں کو چلانے کے لئے کمپیٹنٹ ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے اور مشینوں سے زیادہ مشینوں کو آپریٹ کرنے والے افراد اہم ہوتے ہیں۔

اس موقع پر پروفیسر روبینہ شاہین نے بتایا کہ سروسزہسپتال میں سالانہ تقریبا16 ہزار بچے پیدا ہوتے ہیں جبکہ آؤٹ ڈور میں ایک لاکھ مریض خواتین کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔انہوں نے سروسز ہسپتال میں گائنی ایمر جنسی ڈیکلر کرنے کی بھی درخواست کی۔خواجہ سلمان رفیق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں ہیلتھ سروسز ڈلیوری ایک بہت بڑا چلنج ہے اور مختلف ذرائع سے تنقید کے باوجودڈاکٹرز ونرسز مشکل حالات میں اپنے فرائص احسن طریقہ سے سرانجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر شعبہ سے عطائیت کو ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گھروں میں دائیوں کے ہاتھوں زچگی سے ماں کے ساتھ نومولود بچے کی صحت کے لئے خطرات ہوتے ہیں اور جب بچے تشویشناک حالت میں سرکاری ہسپتال لائے جاتے ہیں تو ڈاکٹرز کے لئے ایسے بچوں کی جان بچانا ایک مشکل مرحلہ بن جاتا ہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت نے بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت پر مرد وخواتین ڈاکٹروں کی ایڈہاک بھرتی کی اجازت دے دی ہے۔

علاوہ ازیں لیڈی ہیلتھ وزیٹرز اور سکلڈ برتھ اٹنڈنٹس(SBAs) کی تعداد میں اضافے کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ حاملہ خواتین کو لیبر روم کی بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضلعی ہسپتالوں کی بچہ نرسریوں کو مزید مستحکم اور فعال کیا جارہا ہے۔خواجہ سلمان رفیق نے ایچ بی ایل فاؤنڈیشن اور جاپان انٹرنیشنل ایڈکی جانب سے گائنی وارڈ کے لیے طبی آلات فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ ان آلات میں آپریشنل ٹیبل، گائنی بیڈز، اینستھزیا مشین،آئی سی یو وینٹیلٹر،سیلنگ آپریش لائٹ، سکشن مشین، الٹراساؤنڈ مشین، وائٹل سائن مانیٹر اور اے بی جی مشین شامل ہیں۔