پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی شرح سب سے زیادہ ہے ،مقررین

ہر 9میں سے ایک خاتون کو چھاتی کے سرطان کا خطرہ لاحق ہوتا ہے ، چھاتی کے سرطان کی بروقت تشخیص سے بچاؤ کے امکانات 90فی صد تک بڑھ جاتے ہیں ‘الشفاء ٹرسٹ آئی ہاسپیٹل کے زیر اہتمام خواتین میں چھاتی کے سرطان کے حوالے سے آگاہی مہم کے موقع پر مقررین کا خطاب

اتوار 23 نومبر 2014 13:48

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تاز ترین۔ 23نومبر 2014ء) الشفاء ٹرسٹ آئی ہاسپیٹل کے زیر اہتمام خواتین میں چھاتی کے سرطان کے حوالے سے آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا جس کی نگرانی اسسٹنٹ پروفیسر ایم ایس پی ایچ پروگرام ڈاکٹر عائشہ بابر کاوش نے کی ۔اس موقع پر ماہرین نے بتایا کہ پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی شرح سب سے زیادہ ہے اور ہر 9میں سے ایک خاتون کو چھاتی کے سرطان کا خطرہ لاحق ہوتا ہے ۔

مقررین نے کہا کہ چھاتی کے سرطان کی بروقت تشخیص سے بچاؤ کے امکانات 90فی صد تک بڑھ جاتے ہیں ۔ماہرین نے مزید کہاکہ چھاتی کے سرطان سے بچاؤ کی آگاہی مہم اس جان لیوا مرض کے بارے میں جھجک اور شرم کو دور کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے ۔قبل ازیں مہم کا باقاعدہ آغاز چھاتی کے سرطان کی وجوہات اور اس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات پر ڈاکٹر عائشہ کے مفصل اور سیر حاصل لیکچر سے ہوا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایم ایس پی ایچ کے طالب علم محمد عمران نے معلوماتی پریزینٹیشن دی جس پر ایم ایس پی ایچ پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر زاہد بٹ نے اختتامی کلمات ریمارکس دیئے ۔اس موقع پر چھاتی کے سرطان سے آگہی کے لیے ڈاکٹر زاہد بٹ کی قیادت میں ایم خصوصی واک کا اہتمام بھی کیا گیاجس میں فیکلٹی طلباء ،سٹاف ،مریضوں اور ان کے لواحقین نے شرکت کی ۔اس موقع پر شرکاء میں معلوماتی پمفلٹس بھی تقسیم کیے گئے جبکہ طلباء نے چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی کے بینرز اٹھا رکھے تھے ۔

حاضرین نے آگاہی مہم کے انعقاد کوبھرپور انداز میں سراہا اور چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم میں طلباء کے مثبت کرداراور ان کی جانب سے اس موضوع پر اظہار خیال کو بھی قابل تعریف قرار دیا گیا۔واضح رہے کہ یہ حقیقت بھی طشت از بام ہے کہ چھاتی کے سرطان کے خطرات کو کم کرنے میں اس مرض کی بروقت تشخیص اور سکریننگ کے موثر پروگرامز اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :