ہلاکت کا سبب ایبولا نہیں ڈینگی تھا، قومی وزارتِ صحت

منگل 25 نومبر 2014 13:00

ہلاکت کا سبب ایبولا نہیں ڈینگی تھا، قومی وزارتِ صحت

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25نومبر 2014ء) قومی وزارتِ صحت نے صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال میں منگل کو ہلاک ہونے والے مریض میں ایبولا وائرس کی موجودگی کی تردید کردی ہے۔نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کو آرڈینیشن (این ایچ ایس آر سی) اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے مشترکہ طور پر تصدیق کی ہے کہ ایبولا وائرس کے شبہ میں زیرِ علاج مریض ذوالفقار احمد کی ہلاکت دراصل ڈینگی کی وجہ سے ہوئی، جو ہیپٹائٹس سی کا بھی مریض تھا۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ہیلتھ پنجاب اسد رفیق نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فیصل آباد میں مریض کی ہلاکت ایبولاوائرس کی وجہ سے نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال میں زیرِعلاج مریض ذواالفقار احمد منگل کو دم توڑ گیا، جبکہ حکام نے میت ورثا کے حوالے کرنے سے انکار کردیا تھا۔

(جاری ہے)

چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے 40 سالہ ذوالفقار احمد کوگزشتہ ہفتے شدید بخار کے بعد فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے ذوالفقار کے منہ اور ناک سے خون بہنے پر خطرناک ایبولا وائرس کا شکار ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

ذوالفقار احمد مغربی افریقہ کے ملک ٹوگو سے ایک ہفتہ قبل پاکستان واپس لوٹے تھے۔ مریض کی ہلاکت سے قبل نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے الائیڈ ہسپتال کے ڈاکٹر راشد مقبول کا کہنا تھا کہ احمد کے خون کے نمونے لے کر اسلام آباد کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ بھجوادیے گئے ہیں جبکہ نتائج آنے میں کم از کم دو ہفتے کا وقت درکار ہوگا۔دوسری جانب پنجاب کے محکمہ صحت نے ان رپورٹس کا نوٹس لے لیا ہے۔ پنجاب کے مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا بھی کہنا تھا کہ ذوالفقار احمد کو نمونوں کے نتائج برآمد ہونے تک ایک علیحدہ وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی ٹیمیں چنیوٹ پہنچ چکی ہیں جہاں احمد کے رشتہ داروں کے ٹیسٹ لیے جائیں گے تاکہ ان میں ایبولا کی علامات کا جائزہ لیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :