ایبولاوائرس کی پاکستان میں روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے‘ سید وسیم اختر

منگل 25 نومبر 2014 15:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترنے صحت کی ناقص سہولیات کے باعث ملک میں ہیپاٹائٹس، پولیو اور ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحت کی بنیادی سہولیات میسر نہ آنے پر لوگ مررہے ہیں اور حکمران غفلت کا شکارہیں،ایک طرف پاکستان میں اس وقت پولیو سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد262سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ دوسری جانب سے ڈینگی کے وار جاری ہیں،20نئے مریضوں میں وائرس کی تصدیق کے بعد مریضوں کی کل تعداد14سوہوگئی ہے ،اگر بروقت اس کاتدارک نہ کیا گیا تویہ دونوں وائرس کنٹرول سے باہر ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ جعلی ادویات کاکھلم کھلا کاروبار کرنے والوں کے باعث مارکیٹ میں ہیپاٹائٹس، ڈینگی اور پولیووائرس پر قابو پانے والی ادویات اور قطرے مریضوں کو آرام پہنچانے کی بجائے مرض میں اضافے کاسبب بن رہے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ ایک سال سے کسی بھی ملزم کو جعلی ادویات تیار کرنے کے جرم میں عدالت سے قرار واقعی سزانہیں ملی جس کا خمیازہ مریضوں کی تعداد میں اضافے اور منڈی بہاؤالدین اور سرگودھا کے ہسپتالوں میں درجنوں معصوم جانوں کے نقصان کی صورت سامنے آچکا ہے۔

ڈاکٹر سید وسیم اختر نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت جعلی ادویات بنانے اور ان کو فروخت کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے۔بے گناہ اور معصوم زندگیوں کسی کوبھی کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔منڈی بہاؤالدین اور سرگودھا کے ہسپتالوں میں ادویات کی کمی اور ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے صرف ایک ماہ میں درجنوں بچوں کی ہلاکت پر سخت نوٹس لیا جائے اور ملوث ذمہ داران کوقرار واقعی سزادی جائے۔

شعبہ صحت اپنی ذمہ داری ٹھیک طرح اداکرے تو عوام کو درپیش صحت کے بنیادی مسائل فوری حل ہوسکتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ ایبولاوائرس سے دنیا میں خوف وہراس پایاجاتاہے ۔اس وقت دنیامیں اس وائرس میں مبتلاء افراد کی تعداد6ہزارسے زائد جبکہ28سوسے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔پاکستان میں اس کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :