مشرقی بائی پاس پر پولیو ورکروں جبکہ ڈبل روڈ پر 2ہزارہ شہریوں کو قتل کرنے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ،ایچ ڈی پی

بدھ 26 نومبر 2014 19:07

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں مشرقی بائی پاس پر پولیو ورکروں جبکہ ڈبل روڈ پر 2ہزارہ شہریوں کو بے گناہ قتل کرنے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے ظاہر ہوتاہے کہ عوام کے درمیان نفرتیں پھیلانے والے متصب گروہوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہیں جو شہر کے کسی بھی حصے میں بے گناہ انسانوں کے قتل عام کرکے نفرت پر مبنی فضاء کیلئے راستہ ہموار کر رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ مشرقی بائی پاس پر 6پولیو ورکروں جن میں خواتین بھی شامل ہیں پر فائرنگ کے واقعہ کی وجہ سے صوبے کے قبائلی روایات اور اسلامی اقدار پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔ایسے واقعات جن میں خواتین،بچوں اور بزرگ افراد کو نشانہ بنایا جاتاہے چند نام نہاد او ر مقتدر قوتوں کے زیر سایہ پلنے والے مذہبی انتہا پسند گروہوں کے دہشت گردی کے کاروائیوں کے بعد رونما ہونے لگے ہیں جبکہ صوبے کے روایات میں ہمیشہ بزرگوں،خواتین اور بچوں کے احترام کو اولیت حاصل رہی ہیں اور ان پر ہاتھ اٹھانے کو جرم سمجھا جاتاہے۔

(جاری ہے)

مگر اقدار و روایات کے پائمالی کے ذریعے ایسے عناصر صوبے کے قومی و قبائلی تشخص کو ختم کرکے انتہائی احترام اور ادب کرنے کے کلچر کا خاتمہ کر رہے ہیں۔بیان میں ڈبل روڈ پر 2بے گناہ ہزارہ نوجوانون کو بلاوجہ ٹارگٹ کرنے کے عمل کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور صوبائی حکومت کے امن و امان کی صورت حال میں بہتری لانے کے دعووٴں کی نفی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں کہیں بھی حالات میں بہتری نہیں آئی ہیں۔

شہر کے اکثر علاقے نوگو ایریا ز اور ہزارہ قوم کیلئے ممنوعہ علاقے ہیں۔پورے شہر میں ناکوں اور چیک پوسٹوں کی موجودگی ظاہر کرتی ہیں کہ کہیں بھی عوام محفوظ نہیں۔ہزارہ قوم سے تعلق رکھنے والے شہری شہر کے ہر حصے میں نشانہ بنائے جارہے ہیں۔جبکہ رضاکار،پولیو ورکرز اور دیگر سرکاری محکموں کے اہلکاروں کی زندگیوں کو بھی ہروقت خطرہ لاھق رہتاہے ان حالات میں مخلوط صوبائی حکومت کی طرف سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے دعوے عوام کے ساتھ سنگین مذاق کے مترادف ہیں۔

بیان میں 4پولیو ورکروں اور 2ہزارہ فرزندوں کی شہات پر انکے لواحقین سے تعزیت 2پولیو رضا کاروں کی جلد شفایابی کی دعا کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے حقیقی معنوں میں امن کے قیام اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے عارضی و ایڈھاک کی بنیادوں پر ہونے والے اقدامات کو لاحاصل قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :