عالمی ادارہ صحت کے امطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 7لاکھ بچے نمونیہ کا شکار ہوتے ہیں،عز ت نذیر

والدین بچوں کو ٹی بی ، پولیو، خناق، کھالی ،کانسی،تشنج،ہیپاٹائٹس بی، گردن توڑ بخار ، نمونیا اور خسرہ سے بچاوٴ کے حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں

بدھ 26 نومبر 2014 19:07

گواد ر( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) ایڈیشنل کمشنر جنرل گوادر عزت نذیر نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے اندازہ کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 7لاکھ بچے نمونیہ کا شکار ہوتے ہیں جن میں سے 27ہزار بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔ان خیالات کی اظہار انہوں نے یونیسیف اور محکمہ صحت کے اشتراک سے حفاظتی ٹیکے ضرورلگوائیں کے عنوان سے منعقد ہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ورکشاپ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز، محکمہ صحت کے اہلکار اور مختلف سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی اس موقع پر ضلعی آفیسر صحت گوادر اختر بلیدی نے کہا کہ لوگوں میں شعور و آگاہی کی فراہمی کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ اپنے بچوں کو 9خطرناک بیماریوں ٹی بی ، پولیو، خناق، کھالی کانسی،تشنج،ہیپاٹائٹس بی، گردن توڑ بخار ، نمونیا اور خسرہ سے بچاوٴ کے حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر پانچ سال تک کے ساڑھے 7لاکھ بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر جان کی بازی ہارجاتے ہیں اور بہت سے دوسرے بچے ان بیماریوں سے معذور ہوجاتے ہیں ۔ ان میں کافی تعداد میں بچوں کو آسان علاج ، مناسب دیکھ بحال اور وقت پر حفاظتی ٹیکے لگواکر بچایا جاسکتا ہے، انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اپنے بچوں کے دوسرے سال کے دوران خسرہ اور دوسرے حفاظتی ٹیکے مفت لگوائیں ۔

متعلقہ عنوان :