پولیو اور حفاظتی ٹیکہ جات مہم سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، ہمارا عزم بلند ہے ، مہم فول پروف سیکورٹی انتظامات میں دوبارہ شروع کریں گے ، عوام انسانیت دشمن عناصر کے پروپیگنڈوں اور حرکات کو مسترد کرے،پولیو کی نہیں ، حفاظتی ٹیکہ جات کی ٹیم پر حملہ ہوا ،تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں جا،ں بحق افراد کو دس دس ، زخمیوں کو دودو لاکھ روپے دیئے جائیں گے ،

وزیر صحت بلوچستان رحمت صالح بلوچ کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 26 نومبر 2014 20:07

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) وزیر صحت بلوچستان رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ پولیو اور حفاظتی ٹیکہ جات مہم سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے ہمارے عزائم بلند ہے ، آج سے مہم فول پروف سیکورٹی انتظامات میں دوبارہ شروع کریں گے ، عوام انسانیت دشمن عناصر کے پروپیگنڈوں اور حرکات کو مسترد کرے ، بدھ کو پولیو کی نہیں بلکہ حفاظتی ٹیکہ جات کی ٹیم پر حملہ ہوا ہے جس کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں جاں بحق افراد کو دس دس جبکہ زخمیوں کو دودو لاکھ روپے دیئے جائیں گے جبکہ وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے غفلت برتنے پر کاروائی ضرور کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر آفس کوئٹہ میں مشیر خزانہ خالد لانگو ، سیکرٹری صحت ارشد حسین بگٹی ، ڈپٹی کمشنر لطیف کاکڑ اور ڈی جی ہیلتھ نصیربلوچ کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے کہاکہ بدھ کو کوئٹہ میں ایک دردناک واقعہ پیش آیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے کہاکہ محکمہ صحت نے خطرناک بیماریوں کی روک تھام کے لئے ہفتہ وار حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع کر رکھی تھی آج بھی اسی مہم کے سلسلے میں ٹیم سینٹر آرہی تھی کہ انہیں نشانہ بنایا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ ٹیم کے لوگ پولیو نہیں بلکہ روٹین کی حفاظتی ٹیکہ جات کی مہم کے لئے نکلے تھے ۔ اس واقعہ میں جو بھی ملوث ہے صوبائی حکومت نہ صرف ان کی مذمت کرتی ہے بلکہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کردی ہے اور واقعہ کی تحقیقات کے لئے بھی اعلیٰ سطحی کمیٹیاں قائم کردی ہیں جو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی ۔

انہوں نے کہاکہ غفلت کرنے والے چاہے کوئی بھی ہو ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم متاثرہ خاندانوں کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں محکمہ صحت کے ملازمین ، رضاکاروں اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کو یقین دلاتے ہیں کہ صوبائی حکومت انہیں ہر قسم کی سیکورٹی فراہم کرے گی ۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ سماج دشمن عناصر اور ڈالر کے عیوض قوم کو جنگ میں دھکیلنے والے عناصر کے فتوں پر کان نہ دھریں اوروہ معاشرے کو اس طرح کے موذی امراض سے بچانے کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کرے ۔

صوبائی حکومت کسی بھی گروپ یا دہشت گرد کے سامنے سرنڈر نہیں کرے گی بلکہ ہم پورے عزم اور ہمت کے ساتھ ان کا مقابلہ کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے جاں بحق افراد کو دس دس جبکہ زخمیوں کو دو دو لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ساتھ ہی زخمیوں کی علاج ومعالجے کی تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ صوبے میں مختلف گروہ سرگرم ہیں جو اس طرح کے واقعات میں ملوث ہیں ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تمام مذہبی پارٹیاں ہمارے ساتھ ہیں اور انہوں نے پولیو اور حفاظتی ٹیکہ جات مہم کی بھر پور حمایت کی ہے مٹھی بھر عناصر اس طرح کے ہتھکنڈوں میں ملوث ہیں جو اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم آج دوبارہ شروع کی جارہی ہے جس کے لئے سیکورٹی کے انتظامات کردیئے گئے ہیں جہاں جس کو جس طرح سیکورٹی کی ضرورت پڑی وہ فراہم کریں گے ۔

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لواحقین کو بے یار ومددگار نہیں چھوڑا جائے گا دہشت گر دی کا واقعہ ہے اور انسانیت کے خلاف خطرناک قدم ہے جس کی ہم ہر سطح پر مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کے فوراً بعد سرچ آپریشن شروع کردیا گیا اور متعدد مشکوک افراد کو گرفتار کرکے انکوائری شروع کردی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موقع پر اگر پولیس اہلکاروں نے متاثرین کی مدد نہیں کی تو ان کے خلاف بھر پور قانونی کاروائی کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم حالت جنگ میں ہیں ایک ایسے دشمن کا سامنا کررہے ہیں جن کے مقاصد معلوم نہیں بارڈر کی صورتحال اور آپریشن ضرب عضب کے باعث اس طرح کے واقعات کی توقع کی جاسکتی ہے کیونکہ دشمن بھی موقع کی تلاش ہے وہ کسی بھی وقت اپنے عزائم کی تکمیل کے لئے وار کریں گے ۔ معاشرے کا کوئی شخص محفوظ نہیں تاہم صوبائی حکومت دہشت گردوں کے سامنے گٹھنے نہیں ٹیکیں گے اپنے وسائل کو بروئے کار لا کر ان کے خلاف آخری حد تک جائیں گے ۔ مشیر خزانہ خالد لانگو نے کہا کہ واقعہ قابل مذمت ہے بلوچستان کے معاشرے میں خواتین پر ہاتھ اٹھانا انتہائی بے غیرتی اور بزدلی ہے صوبائی حکومت مجرموں کو کسی صورت نہیں چھوڑے گی ۔ ملزمان کو نہ صرف گرفتار بلکہ انہیں قرار واقعی سزا بھی دلائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :