قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن نے سرکاری بل وفاقی ملازمین بینولا فنڈ بل اینڈ انشورنس گروپ بل 2013کی منظوری دیدی تھیلیسیمیا کے مریض کے بل کی وزارت کیڈ نے مخالفت کردی ،کمیٹی نے اس بل کے حوالے سے پندرہ روز میں رپورٹ طلب کرلی

بدھ 26 نومبر 2014 22:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن نے سرکاری بل وفاقی ملازمین بینولا فنڈ بل اینڈ انشورنس گروپ بل 2013کی منظوری دیدی جبکہ ، تھیلیسیمیا کے مریض کے بل کی وزارت کیڈ نے مخالفت کردی جس پرکمیٹی نے اس بل کے حوالے سے پندرہ روز میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک اچھا بل ہے اس لئے اس کو منظور کیا جائے گا۔

کمیٹی کا اجلاس چئیرمین رانامحمد حیات خان کی زیر صدارت بدھ کوپارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہو ا۔ اجلاس میں مختلف بلوں کا جائزہ لیاگیا۔کمیٹی نے سرکاری بل وفاقی ملازمین بینولا فنڈ بل اینڈ انشورنس گروپ بل 2013کی منظوری دیدی۔ اس بل کی منظوری کے بعد ملازمین کے ورثا کو ملنے والی پنشن کی عمر کی حد ختم کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل ستر سال کی عمر میں قوت ہونے والے ملازم کے ورثاء کو پنشن اور دیگر مراعا ت نہیں ملتی تھیں۔

اس کے علاوہ بینولا فنڈ کے بورڈ میں وزارت لیبر سے ا یک ممبر ہوتا تھا اور اٹھارویں ترمیم کے تحت وزارت صوبوں کو منتقل ہوگئی۔ اب وزارت انسانی وسائل سے بورڈ کا ایک ممبر ہوگا۔ کمیٹی نے ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا تھیلیسیمیا کے مریض کے بل کا بھی جائزہ لیا۔جس کے تحت تھیلیسیمیا کے مریض کے عزیز و اکارب کے بھی خون کے ٹیسٹ لازمی قرار دیا جائے۔

وزارت کیڈ نے اس بل کی مخالفت کی اور بتایا کہ پمز کے علاوہ اس کا ٹیسٹ کسی اور ہسپتال میں نہیں ہو تا۔اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو یہ صرف اسلام آباد تک محدود ہو گا ہم چاہتے ہیں کہ یہ بل صوبوں کے لئے بھی ہو۔اس سے بہت سے مسائل ہونگے۔ اس بل کا تفیصیلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔کمیٹی نے اس بل کے حوالے سے پندرہ روز میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک اچھا بل ہے اس لئے اس کو منظور کیا جائے گا۔

کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزیر کیڈ اور سیکرٹری کیڈ کو بھی طلب کر لیاہے۔کمیٹی نے پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ کا نیشنل آئیر ٹرانسپورٹ سیفٹی بورڈ بل2014کا بھی جائزہ لیا۔جس میں کہاگیا ہے کہ فضائی حادسوں کی صورت میں آزادانہ تحقیقات بورڈ تشکیل دیا جائے۔ سیکرٹری سو ل ایوی ایشن اتھارٹی محمد علی گردیذی نے بتایا کہ سول ایوی ایشن پالیسی وفاقی کابینہ کومنظوری کے لئے بھجوائی ہوئی ہے۔

جو ایک ماہ تک منظور ہو جائے گی۔اس میں یہ ایجنڈہ بھی شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ ریگولیٹری امور سول ایوای ایشن کے پاس رہنے دئے جائیں انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ فضائی حادثے کا سکا ر ہونے والوں کو معاوضہ دینے کے حوالے سے بل پہلے ہی پارلیمنٹ سے منظور ہو چکا ہے۔کمیٹی نے بل کو ایک ماہ کے لئے موخر کر دی ۔ کمیٹی نے بوجھا ائیرلائن کے حادثے کی رپورٹ ابھی تک منظر عام نہ کرنے پر برہمی کااظہار کیاجس پر سول ایوی ایشنکے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ رپورٹ منظوری کے لئے وفاقی حکومت کو بھجوائی گئی ہے وہاں سے منظوری کے بعد ویب سائیڈ پر آویزاں کر دی جائے گی

متعلقہ عنوان :