روٹری کلب اور ایم این سی ایچ کے زیر اہتمام دائیوں کو مفت موبائل سیٹ دینے کی سکیم کا اجراء ،

وزیر اعلیٰ کی طرف سے زچہ و بچہ مراکز میں 74 لیڈی ڈاکٹرز اور 14 ایل ایچ ویز بھرتی کرنے کا اعلان

ہفتہ 29 نومبر 2014 18:24

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 29نومبر 2014ء) وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقدہ ایک سادہ مگر پروقار تقریب کے دوران تربیت یافتہ دائیوں کو مفت موبائل سیٹ مہیا کرنے کی سکیم کا اجراء ہوا یہ سکیم سماجی و فلاحی ادارے روٹری کلب اور محکمہ صحت کے زچہ و بچہ پروگرام ایم این سی ایچ نے ای ہیلتھ پروگرام کے تحت شروع کی ہے جس کے مطابق ابتدائی مرحلے میں پشاور اور نوشہرہ کی کمیونٹی ہیلتھ ورکرز اور تربیت یافتہ دائیوں میں موبائل فون سیٹ تقسیم کئے جائیں گے جسے بعد میں دوسرے اضلاع تک توسیع دی جائیگی اور اسکی بدولت دائیوں کیلئے زچہ و بچہ کے پیچیدہ کیس فوری طور پر قریبی ہسپتال ریفر کرنے میں آسانی پیدا ہو گی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طرف سے تربیت یافتہ دائیوں میں موبائل سیٹ تقسیم کرکے پروگرام کا باضابطہ افتتاح کیا تقریب میں محکمہ صحت کے زچہ و بچہ پروگرام (ایم این سی ایچ) کے سربراہ ڈاکٹر صاحب گل، روٹری کلب کے صوبائی صدر عبدالرؤف روہیلا ایڈوکیٹ اور وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سٹاف آفیسر عطاء الرحمن کے علاوہ محکمہ صحت کے دیگر حکام نے شرکت کی ڈاکٹر عمران خٹک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طبی سہولیات بالخصوص زچہ و بچہ کی صحت یقینی بنانے اور انکی شرح اموات کم کرنے میں محکمہ صحت سے تعاون پر فلاحی اداروں کے کردار کو سراہتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ باہمی تعاون کا یہ سلسلہ زیادہ وسیع اور مربوط بنایا جائے گاانہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک اپنی ناگزیر مصروفیات کی وجہ سے تقریب میں شرکت نہ کرسکے مگر انکا پیغام ہے کہ صحت مند ماں اور بچے کی بدولت ہی نئے اور خوشحال پاکستان کی داغ بیل پڑ سکتی ہے انہوں نے زچہ و بچہ کی بہتر دیکھ بھال کے ضمن میں ایم این سی ایچ پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے علاوہ پروگرام کی انتظامیہ اور ڈاکٹرو ں نے تھر پارکر (سندھ) کے قحط زدگان ، وزیر ستان کے آپریشن متاثرین اور سیلاب زدگان کے نوزائیدہ بچوں اورانکی کمزور ماؤں کی صحت کا خیال رکھا جو حوصلہ افزا بات ہے اور اس پر ہمیں بجا طور پر فخر ہے ڈاکٹر عمران خٹک نے اس پروگرام کے تحت زچہ و بچہ کی بہتر دیکھ بھال کیلئے صوبے کے مختلف میٹرنٹی سنٹروں میں وزیراعلیٰ کی منظوری سے مزید 74 لیڈی ڈاکٹروں اور 14 ایل ایچ ویزکی تعیناتی کا اعلان کیا اور واضح کیا کہ صوبائی حکومت تمام طبی مراکز میں عملے اور سہولیات کی کمی دور کرے گی انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت نے صحت کے دیگر شعبوں کے علاوہ زچہ و بچہ کی صحت کے حوالے سے انقلابی اقدامات کئے ہیں ڈاکٹر عمران خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت نے زچہ و بچہ کی صحت کیلئے پہلی بار نقد امداد کی سکیم متعارف کی جو پاکستان اور دیگر سارک ممالک میں اپنی نوعیت کا منفرد آغاز ہے اسکے تحت 10 پسماندہ اضلاع میں زچگی اور چیک اپ تربیت یافتہ و مستند دائیوں اور مراکز سے کرانے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور اگلے سال سکیم کو تمام اضلاع تک توسیع دے دی جائے گی اس سکیم کے تحت حاملہ خواتین کو حمل سے لیکر زچگی کے مراحل تک دیگر سہولیات کے علاوہ 2700 روپے نقد دیئے جارہے ہیں جس کی بدولت گزشتہ ایک سال سے غیر تربیت یافتہ اوربرائے نام دائیوں اور عطائیوں سے زچگی کرانے اور بچوں کی اموات و امراض کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ محکمہ صحت کے حکام زچہ و بچہ کی شرح اموات میں کمی سے متعلق اقوام متحدہ کے مقررکردہ اہداف کے حصول کیلئے مشنری جذبے سے کام کریں گے جو ماضی کے نا اہل اور کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے 2012 ء کے مقرر کردہ ڈیڈلائن تک حاصل نہ کئے جا سکے تاہم پرویز خٹک کی خصوصی دلچسپی اور اصلاحات کی بدولت اس ضمن میں نمایاں پیش رفت واقع ہوئی اور اب یہ اہداف اگلے سال تک ممکن بن گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :