حکومت سندھ نے چند شوگر مل اونرز کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے ، اپنے ہی مقرر کردہ گنے کے نرخوں میں کمی پر تیار

پیر 1 دسمبر 2014 18:09

پنگریو ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ یکم دسمبر 2014ء) حکومت سندھ نے چند شوگر مل اونرز کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اور سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود کرشنگ سیزن شروع نہ کر نے والے شوگر مل مالکان کے کہنے پر حکومت سندھ چند روز قبل اپنے ہی مقرر کردہ گنے کے نرخوں میں کمی کر نے پر تیار ہو گئی ہے اس ضمن میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن ( پاسما) کے ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق پاسما کے مطالبے پر حکومت سندھ گنے کے مقرر کر دہ نرخ182 روپے فی من سے کم کر کے شوگر مل اونرز کے لئے قابل قبول نرخوں کے مطابق مقرر کر نے پر آمادہ ہو گئی ہے اور اس ضمن میں بہت جلد نوٹیفیکیشن جاری ہو نے کا امکان ہے جبکہ کاشت کار تنظیموں نے حکومت سندھ کے اس یوٹرن کے خلاف صوبے بھر میں سخت احتجاج کر نے کا اعلان کیا ہے تفصیلات کے مطابق سندھ میں شوگر مل اونرز نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود تا حال شوگر ملیں نہیں چلائیں شوگر مل اونرز نے ملیں چلانے کے لئے گنے کے موجودہ نرخوں 182 روپے فی من سے کم کر کے ملرز کی مرضی کے نرخ مقرر کر نے کی شرط عائد کر دی ہے جس پر حکومت سندھ نے ان چند ملرز کے سامنے سرنڈر کرتے ہوئے گنے کے نرخوں میں کمی کر نے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس طرح شوگر سیزن چلنے سے قبل ہی شوگر مل اونرز کے ناز نخرے اٹھانا شروع کر دیئے ہیں معلوم ہوا ہے کہ گنے کے نرخوں میں کمی کا سرکاری نوٹیفیکیشن ایک دو روز میں جاری ہو نے کا امکان ہے اور حکومتی ذرائع نے نرخ کم کر نے کے فیصلے کی تصدیق کر دی ہے ادھر کاشت کار تنظیموں ایوان زراعت سندھ، سندھ آبادگار بورڈ، لاڑ آبادگار فورم، سندھ آبادگار تنظیم، اسمال گروئرز ایسوسی ایشن اور دیگر تنظیموں نے گنے کے نرخوں میں کمی کر نے کی صورت میں زبردست احتجاج کر نے کا اعلان کیا ہے ان تنظیموں نے کہا ہے کہ شوگر مل اونرز نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود نہ تو اپنی شوگر ملیں چلائی ہیں اور نہ ہی چینی کے نرخ مقرر کئے ہیں چند شوگر مل مالکان حکومت سندھ کے ساتھ ساتھ عدالت عالیہ کو بھی خاطر میں نہیں لا رہے اور اپنی شوگر ملیں چلانے سے انکاری ہیں ان ملرز نے گنے کے نرخوں میں کمی کر نے کی فرمائش کی ہے جس پر حکومت سندھ یہ فرمائش فوری طور پر پور ی کر نے کے لئے تیار ہو گئی ہے اور گنے کے نرخوں میں کمی کر نے کا نوٹیفیکیشن ایک دو روز میں جاری کیا جا رہا ہے جو کہ سندھ کے لاکھوں کاشت کاروں کے ساتھ زبردست نا انصافی ہے کاشت کار تنظیموں نے موقف اختیار کیا ہے کہ گنے کے موجودہ نرخ182 روپے فی من کسی طور پر بھی زیادہ نہیں ہیں مگر شوگر مل اونرز یہ نرخ بھی دینے کے لئے تیار نہیں ہیں شوگر ملیں نہ چلنے کے باعث سندھ میں اب تک لاکھوں ایکڑز پر گندم کی بوائی نہیں کی جا سکی جبکہ گندم کی بوائی کا سیزن اب ختم ہو نے کے قریب ہے ان تنظیموں نے کہا ہے کہ سندھ کے چند شوگر مل اونرز صوبے کی زراعت اور کاشت کاروں کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے ہیں مگر حکومت سندھ ان کے ناز نخرے اٹھانے میں مصروف ہے کاشت کار تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ اگرگنے کے نرخوں میں کمی کر نے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تو سندھ بھر میں احتجاجی تحریک چلائی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :