Live Updates

انتخابی اصلاحات کے بغیر عوام آئندہ انتخابات قبول نہیں کریں گے ۔ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لیے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کی ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہیں ، ضروری ہے کہ تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے، حکومت انا کی لکیر پاٹنے میں پہل کرکے مذاکرات کے مقام اور وقت کا تعین کرے ، پاکستان کو غیر مستحکم دیکھنے کی خواہاں قوتیں موقع کی تلاش میں ہیں ، اگر حکومت اور پی ٹی آئی نے جلد مذاکرات شروع نہ کئے تو کوئی بڑا سانحہ رونما ہوسکتا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو عوام کی خدمت کے ایجنڈے پر متحد کریں گے ، عام آدمی کو تعلیم صحت اور روز گار کے مواقع مہیا کرنے کیلئے سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا،ملک میں وسائل کی کمی نہیں ،غربت مہنگائی بے روز گاری اور جہالت سے لڑنے کیلئے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے ، ملکی حالات سے پریشان ہزاروں لوگ پاکستان چھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں اور عوام سخت ڈپریشن کا شکار ہیں ،

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا تقریب سے خطاب ،میڈیا سے گفتگو

منگل 2 دسمبر 2014 21:04

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 02 دسمبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر عوام آئندہ انتخابات قبول نہیں کریں گے ۔ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لیے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کی ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہیں مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے ۔حکومت انا کی لکیر پاٹنے میں پہل کرکے مذاکرات کے مقام اور وقت کا تعین کرے ۔

پاکستان کو غیر مستحکم دیکھنے کی خواہاں قوتیں موقع کی تلاش میں ہیں ۔ اگر حکومت اور پی ٹی آئی نے جلد مذاکرات شروع نہ کئے تو کوئی بڑا سانحہ رونما ہوسکتا ہے ۔تمام سیاسی جماعتوں کو عوام کی خدمت کے ایجنڈے پر متحد کریں گے ۔عام آدمی کو تعلیم صحت اور روز گار کے مواقع مہیا کرنے کیلئے سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا،ملک میں وسائل کی کمی نہیں ،غربت مہنگائی بے روز گاری اور جہالت سے لڑنے کیلئے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

ملکی حالات سے پریشان ہزاروں لوگ پاکستان چھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں اور عوام سخت ڈپریشن کا شکار ہیں ۔ وہ منگل کو یہاں معروف اسلامی این جی او”سنابل الخیر “کے نئے دفتر کے افتتاح کے موقع پر خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ س موقع پر نائب امیر حافظ محمد ادریس ،امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر ،سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب نذیر احمد جنجوعہ ،امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد ،سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم اور شیخ الحدیث مولانا عبد المالک بھی موجود تھے ۔

افتتاحی تقریب سے ادارے کے ڈائریکٹر حافظ محمد شفیق نے بھی خطاب کیا ۔ سراج الحق نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر ہر شخص دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی دیکھنا چاہتا ہے ،اب تک جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں آجانا چاہئے تھا ،انہوں نے کہا کہ الیکشن اصلاحات کے بغیر عوام آئندہ انتخابات قبول نہیں کریں گے ،چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کیلئے وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کی ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہیں مگر اس سلسلہ میں ضروری ہے کہ تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے ، انہوں نے عدالتی کمیشن کے قیام کیلئے بھی افہام و تفہیم کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سلسلہ میں اب مزید تاخیر نہیں ہونی چاہئے ۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی 25دسمبر کو کراچی میں اسلامی پاکستان کا روڈ میپ دے گی ،انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عوامی ایجنڈا پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد لیا جائے تاکہ عوامی مسائل کے حل کیلئے ایک وسیع تر قومی اتفاق رائے پیدا کیا جاسکے ۔انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی ،یکساں نظام تعلیم اور ہر شہری کیلئے یکساں طبی سہولتوں کیلئے قومی قیادت کو متفقہ ایجنڈے پر اکٹھا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پانچ بڑی بیماریوں کے مفت علاج اور غریبوں کو آٹا چاول چینی گھی اور چائے پر سبسڈی دینے کیلئے پرتعیش چیزوں پر ٹیکس بڑھا کر ایک ویلفیئر سٹیٹ قائم کی جاسکتی ہے ۔

سراج الحق نے کہاکہ امریکہ پاکستان کو بھی عراق اور شام کی طرح خانہ جنگی کا شکار کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے،پاکستان کا چاروں طرف سے محاصرہ کرلیا گیا ہے ،بھارت سرحدوں پر گولہ باری کررہا ہے ،پاک افغان بارڈر پر جھڑپیں ہوتی ہیں اورہمارا برادر اسلامی ملک ایران سرحدی صورتحال سے مطمئن نہیں ،ان حالات میں قومی وحدت کی اشد ضرورت ہے ،انہوں نے کہا کہ امریکہ دنیا میں فرعونی نظام مسلط رکھنے کیلئے تمام دجالی قوتوں کی سرپرستی کررہا ہے ۔

سراج الحق نے ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قبائلی عوام کو ان کے گھروں میں جانے دے ،شدید سرد موسم میں لاکھوں لوگ خیموں میں انتہائی تکلیف دہ حالات سے دوچار ہیں ،انہوں نے کہا کہ حکومت نے خود اعلان کیا ہے کہ 85فیصد علاقے کو کلیئر کرایا جاچکا ہے تو ان علاقوں کے عوام کو اب واپس کیوں نہیں جانے دیا جارہا ،انہوں نے کہا کہ قبائل کے اندر حکومت کے خلاف نفرت پھیل رہی ہے ،افغانستان ہجرت کرنے والے ہزاروں قبائل ہماری درخواست پر واپس پاکستان آچکے ہیں مگرانہیں نہ چھت میسر ہے اور نہ تعلیم صحت اور روزگارکی سہولتیں دستیاب ہیں وہ ہم سے سوال کرتے ہیں کہ اب ہم سرچھپانے کیلئے کہاں جائیں تو ان کے سوالوں کا ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ قبائل کو چند گھنٹوں کے الٹی میٹم پر گھر چھوڑنے کا حکم دیا گیا ، لوگ اپنا تمام سامان گھروں میں چھوڑ کر حکومت کے بھروسے پرخیموں میں منتقل ہوگئے مگر اب سردی میں ان کیلئے ایک ایک لمحہ عذاب بنا ہوا ہے مگر حکومت سمیت کوئی ان کا پرسان حال نہیں ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات