سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے غیر جانب دارجے آئی ٹی بنا کر شفاف تحقیقات کاآغاز کیاجائے،بے گناہ کارکنوں کے قتل میں ملوث حکمرانوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچائے بغیرچین سے نہیں بیٹھیں گے ،ڈاکٹر طاہرالقادری بہت جلد صحت یاب ہو کر غریب عوام کے حقوق کی جدوجہد کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے،

پاکستان عوامی تحریک کے رہنما مصطفی خان کی وفودسے ملاقات میں گفتگو

بدھ 3 دسمبر 2014 23:09

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء ) پاکستان عوامی تحریک کے رہنما مصطفی خان نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ ا سلام آباد کی شفاف تحقیقات کے لئے غیر جانب دار جے آئی ٹی کابننا وقت کی ضرورت ہے تا کہ شفاف تحقیقات کاآغاز ہوسکے۔حکمران بے گناہ کارکنوں کے قتل میں ملوث ہیں اسی لئے جے اائی ٹی کے قیام میں لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے۔

ہمارے صبر کاامتحان نہ لیا جائے۔بے گناہ کارکنوں کے قتل میں ملوث حکمرانوں کے عبرت ناک انجام تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری بہت جلد صحت یاب ہوکر غریب عوامی جدوجہد کی قیادت کریں گے اور انقلابی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب تک قاتل اعلیٰ مستعفی نہیں ہوتے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیق کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تفتیش کیلئے وزیراعلیٰ استعفیٰ دیں ،خودکو تفتیش کیلئے پیش کریں،14 لوگوں کو دن دہاڑے شہید کرنا اور 100 سے زائد لوگوں کو گولیاں مارنے والے اقتدار کے مزے لے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران 17 جون سے لیکر آج تک بدنیتی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

پوری دنیا نے ماڈل ٹاؤن میں اپنے لوگوں کی لاشیں گرتے ہوئے دیکھا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مرکزی ملزم عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل اور د یگر کو قرار دے دیا گیا ، انہوں نے کہا کہ ہمیں حکمرانوں کی یکطرفہ تفتیش پر کوئی اعتبار نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے بیرون ملک علاج کے حوالے سے فیصلہ ان کے ڈاکٹر ز نے کیا جو ان کی صحت کے لئے ضروری تھا۔

متعلقہ عنوان :