آزادکشمیر میں ہیلتھ انشورنس سکیم کا جلد آغاز کر دیا جائے گا ‘ ڈی جی محکمہ صحت عامہ

جمعرات 4 دسمبر 2014 13:42

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 04 دسمبر 2014ء)ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت عامہ آزادکشمیر ڈاکٹرسردار محمود خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں ہیلتھ انشورنس سکیم کا جلد آغاز کر دیا جائے گا جسکے تمام تر اخراجات حکومت برداشت کریگی خطہ کے تمام غریب شہریوں کو بلاتفریق صحت کی مفت سہولیات فراہم کی جائینگی محکمہ کا 28فیصد بجٹ ادویات ، مشینری اور علاج معالجہ کیلئے خرچ کیا جاتا ہے ماں اوربچے کی صحت میں بہتری کیلئے روئیوں میں تبدیلی لانا ہو گی صحت کے بارے میں روئیوں کو ہم نے آج تک تبدیل نہیں کیا عوام کو معلومات کی فراہمی اور شعور اجاگر کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ”ماں بچہ صحت “کے حوالہ سے گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری کالج پلیٹ میں منعقدہ ایڈووکیسی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینار سے سینئر صحافی امتیاز اعوان ، مذہبی سکالر نصرت وقار ، ڈی ایچ او ڈاکٹر ظفر ، ڈاکٹر فرحت خالد و دیگر نے بھی خطاب کیا سیمینار میں ماں اور بچے کی صحت کی حوالہ سے ڈاکو مینٹریاں ملٹی میڈیا پر دکھائی گئیں ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سردار محمود نے کہا کہ آزادکشمیر گزشتہ 14سالوں سے پولیو فری ریاست ہے حفاظتی ٹیکوں اور ویکسین کی وجہ سے بیماریوں کی شرح میں کمی آئی ہے دنیا طب نبوی پر کام کر رہی ہے ہمیں دین اسلام نے جو آداب سکھائے ان پر عمل پیرا ہونا چاہیئے ۔ سینئر صحافی امتیاز اعوان نے کہا کہ حکومت عوام کی معیشت کی بہتری کیلئے کام کرے ماں اور بچے کی صحت میں بہتری کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مسائل کو بھی حل کرنا چاہیئے ۔

مذہبی سکالر نصرت قادر نے کہا کہ اسلامی روایات صفائی اور پاکیزگی پر توجہ دینی چاہیئے دو سال تک مائیں اپنے بچوں کو دودھ پلائیں جس کا حکم دیا گیا ہے دوسرے بچے کی پیدائش میں وقفہ ضروری ہے پڑھی لکھی ماں پڑھا لکھا معاشرہ ہے اور صحت مند ماں صحت مند بچے کیلئے ضروری ہے ۔ ڈاکٹر ظفر نے کہا کہ محکمہ صحت 8سے 20تک پولیو ، خسرہ اور ماں بچے کی صحت کے حوالہ سے پیغام آگے بڑھائیں گے ۔

ڈاکٹر فرحت خالد نے کہا کہ ہر سال 20ہزار مائیں حمل کی پیچیدگیوں کی وجہ سے مر جاتی ہیں حمل اور زچگی کے دوران اموات کی بڑی وجہ معلومات کی عدم فراہمی ہے شرح اموات کم کرنے کیلئے ہم سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا محکمہ صحت کا عملہ تمام مراکز میں ہمہ وقت خدمات سر انجام دے رہاہے ناخواندگی اور ماہر افراد کی موجودگی کا نہ ہوتا خوارک کی کمی اور زچہ کی دیکھ بھال کیلئے اقدامات اٹھانے چاہیئں۔