حکومت سندھ کا سال2014-15ء کیلئے گنے کی قیمت کا نیا نوٹیفیکیشن کاشتکاروں پر ظلم کے مترادف ہے،کسانوں کے معاشی مسائل میں اضافہ ہو گا، شوگر ملز مالکان کا کرشنگ شروع نہ کرنا کسانوں سے زیادتی ہے ،

وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک سکندر حیات بوسن کا بیان

جمعہ 5 دسمبر 2014 21:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر 2014ء) وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کا سال2014-15ء کے لئے گنے کی قیمت کا نیا نوٹیفیکیشن کاشتکاروں کے ساتھ صریحاً زیادتی ہے ، کسانوں کے معاشی مسائل میں اضافہ ہو گا۔جمعہ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سال 2014-15ء کے لئے گنے کی قیمتیں حکومت پنجاب نے 180روپے فی چالیس کلوگرام جبکہ حکومت سندھ نے 182 روپے فی 40کلوگرام مقرر کی تھیں مگر حکومت سندھ کا گنے کی قیمت 155 روپے فی چالیس کلو گرام کا تقرر غیر منصفانہ زیادتی ہے اور میں سمجھتا ہوں کاشتکار برادری کو یکسر نظر انداز کر کے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گنے کی قیمتوں کا پرانا نوٹیفیکیشن فوری طور پر بحال کیا جائے۔

(جاری ہے)

سکندر بوسن نے اپنے بیان میں کہا کہ ابھی تک شوگر ملز نے کرشنگ کا عمل شروع نہیں کیا جو کہ زیادتی ہے اور ایسے تاخیری حربوں سے کسانوں کی مشکلات میں اضافہ ا ور انکو معاوضے کی ادائیگی میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑے گا جو کہ غیر مناسب ہے۔وفاقی وزیر نے انتباہ کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ برآمدات کئے چینی ان ملوں سے لی جائیگی جو کرشنگ کا عمل بر وقت شروع کریں گی اور کسانوں کو معاوضے کی ادائیگی بھی بر وقت یقینی بنائیں گی۔

متعلقہ عنوان :