شگر کین کی قیمت اگر 100 گھنٹے میں پرانی قیمت پر بحال نہ کی گئی تو قومی عوامی تحریک تمام شوگر ملوں اور سندھ اسمبلی کا گھیراؤ کرے گی‘، سندھ حکومت نے شوگر ملز مالکان کے دباؤ پر گنے کی فی من قیمت میں 27 روپے کمی کم کرکے کاشتکاروں کا معاشی استحصال کیا ہے، قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو کابیان

جمعہ 5 دسمبر 2014 21:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر 2014ء) قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ گنے شگر کین کی قیمت اگر 100 گھنٹے میں پرانی قیمت پر بحال نہ کی گئی تو قومی عوامی تحریک تمام شوگر ملوں اور سندھ اسمبلی کا گھیراؤ کرے گی‘ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے شوگر ملز مالکان کے دباؤ پر گنے کی فی من قیمت میں 27 روپے کمی کم کرکے کاشتکاروں کا معاشی استحصال کیا ہے‘ انہوں نے کہا کہ سندھ کی تمام شوگر ملیں حکمرانوں نے خرید لی ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق گنے کے نرخ مقرر کرارہے ہیں اور چینی بھی اپنے مرضی کے نرخوں پر فروخت کی جارہی ہے‘ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے گنے کا ریٹ کم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کو کاشتکار زرعی شعبے کیلئے ڈیتھ وارنٹ سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ کے کاشت کار اور آباد گار گنے کی فی من قیمت میں اضافے کے لئے سراپا احتجاج ہیں مگر مل مالکانا ور حکومت ان کی آواز سننے کے بجائے ان کے احتجاج کو بزور طاقت ختم کرانا چاہتی ہے‘ انہوں نے کہا کہ ابھی تک سندھ میں شوگر ملیں چلائی بھی نہیں گئی ہیں جس کی وجہ سے زرعی اراضی پر اب تک گنے کی فصل نہیں کاٹی جاسکی ہے جس کی وجہ سے گنے کا وزن کم ہورہا ہے‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر گنے کی پرانی قیمت 182 روپے فی من مقرر کی جائے بصورت دیگر سندھ اسمبلی اور شوگر ملز کا گھیراؤ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :