صدر زرداری پنجاب میں کسانوں کی کانفرنسیں کر رہے ہیں ،اور زرداری ہی کے کہنے پر صوبہ سندھ کی حکومت گنے کی قیمت کم کرکے کسانوں کو تباہ کر رہی ہے،سندھ حکومت کی طرف سے شوگر ملز مافیا کو خوش کرنے کیلئے گنے کی قیمت کم کرنے پر شدید مذمت کر تا ہوں ،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو گنے کی قیمت فوری طور پر 250روپے فی من مقرر کر دینی چاہئے،

تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ کی بات چیت

ہفتہ 6 دسمبر 2014 21:36

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2014ء ) تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے کہا ہے کہ صدر زرداری پنجاب میں کسانو ں کی کانفرنسیں کر رہے ہیں اور زرداری ہی کے کہنے پر صوبہ سندھ کی حکومت گنے کی قیمت کم کرکے کسانوں کو تباہ کر رہی ہے ۔ سندھ حکومت کی طرف سے شوگر ملز مافیا کو خوش کرنے کیلئے گنے کی قیمت کم کرنے پر شدید مذمت کر تا ہوں ۔

موجودہ حکومت کسانوں کی خوشحالی اور ترقی پر کوئی توجہ نہیں دے رہی جس سے کسان کافی مشکلات سے دو چار ہیں ۔سیاسی حکومتوں کے دور میں ہمیشہ کسانوں کے حقوق کو پامال کئے گئے ہیں۔ جنرل مشرف کے دور حکومت سے پہلے خصوصاً گندم اور بہت سی زرعی اشیاء باہر ملکوں سے درآمد کی جاتی تھی تھیں۔ کیونکہ سیاستدانوں کو اس میں فائدہ تھا ۔

(جاری ہے)

وہ تحریک استقلال پنجاب کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات شیخ ہارون سے ملاقات میں بات چیت کر رہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ گندم جس ملک سے خریدتے تھے اس میں بھی سیاستدانوں کو کمیشن ملتی تھی ،پھر وہاں سے بحری جہازوں پر جب لوڈ کرتے تھے اس میں بھی کمیشن، کراچی سے بحری جہاز وں پر لوڈ کرنے اور اُتارنے میں بھی کمیشن، اور کراچی سے اندرونی ملک سپلائی کرنے پر کنٹریکٹروں سے بھی سیاستدان کمیشن مافیا کے طور پر کام کرتے تھے۔ ابھی بھی سیاستدانوں کی حکومت یہ چاہتی ہے ،کہ ہم سیاستدانوں کے ذریعے زرعی اشیاء درآمدکریں کیونکہ یہ اُن کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے دور حکومت میں ملک گند م میں خود کفیل ہو گیا تھا ۔ بلکہ پاکستان گند م برآمد کرنے کے قابل ہو گیا تھا ۔ اس وقت ملک میں چاول ، کپاس اور گنے کی جو حکومت کے مقرر کردہ ریٹ ہیں اور کسانوں کو جو ریٹ ملتے ہیں اس سے کسانوں کا خرچہ بھی پورا نہیں ہوتا ،کیونکہ ملک میں سرمایہ داروں کی حکومتیں ہیں اور یہی سرمایہ دار کبھی بھی کسانوں کو معاشی طورپر مضبوط نہیں دیکھنا چاہتے ۔

کسان پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے ۔ہندوستان کی حکومت کسانو ں کو زیادہ سے زیادہ مراعات دیتی ہیں۔ جس سے وہاں کے کسان بھی خوشحال ہیں اور ہندوستان کی حکومت بھی معاشی طور پر مستحکم ہے ۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے میرا یہ مطالبہ ہے کہ گنے کا ریٹ 250روپے فی من ،چاول کا ریٹ 2000روپے فی من اور کپاس کا ریٹ 3000روپے فی من مقرر کر کے کسانوں سے خریدی جائے۔اور شوگر ملز مالکان کو حکومت کے مقرر کردہ ریٹ ہی کسانوں کو ادا کرنیکا پابند کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :