راولپنڈی ہائیکورٹ نے محکمہ صحت کے خلاف مفاد عامہ میں دائر رٹس کو باقاعدہ حتمی سماعت کیلئے منظور کر لیا

ہفتہ 6 دسمبر 2014 22:01

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2014ء) راولپنڈی ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے محکمہ صحت کے خلاف مفاد عامہ میں دائر رٹس کو باقاعدہ حتمی سماعت کے لئے منظور کر لیا۔ہفتے کے روزفاضل جج کے روبرو سردار مسعود ، ثناء اللہ وغیر ہ نے راجہ صائم الحق ستی اور سید ظہیر حسین شاہ ایڈوکیٹس کے ذریعے پیش ہوکرموقف اختیار کیا کہ عرصہ دس سال سے حکومتی آشیر باد محکمہ صحت نے ایک ہی شہر میں اعلیٰ آسامیوں پر فائز ڈاکٹر خالد رندھاوا اور ظفر اقبال گوندل سرکاری ہسپتالوں میں ایکسرے مشینوں کی خریداری، زائد از میعاد پولیو ویکسینیشن ، اور جعلی ادویات کی خریداری کی آڑ میں سرکاری خزانے میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیاں کی گئیں ۔

بعد میں جب فاضل عدالت نے نوٹس لیا تو سرکاری ریکارڈ میں ردو بدل قانونی ثبوت مٹانے کے لئے بغیر کسی منظوری و اشتہار کے محکمہ صحت میں غیر قانونی بھرتیاں عمل میں لائی گئیں ۔

(جاری ہے)

انسداد پولیو و ڈینگی ٹیمز کی تشکیل کاغذی حد تک کی گئی اور چار سال تک ٹیمز کے افراد کو تنخواہیں تک نہیں دی گئیں بلکہ زائد المیعاد پولیو ویکسین کے قطرے پلائے گئے جس کے نتیجہ میں آج راولپنڈی ڈویژن پولیو اور ڈینگی لاروا اور غلاظت کا گڑھ بن چکا ہے جس نے درجنوں معصوم بچو ں ، عورتوں اور بزرگوں کی جان لے لی ، لیکن نا اہل انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی جس پر فاضل عدالت حتمی اور قطعی بحث کے لئے فریقین کو جنوری کے دوسرے ہفتہ میں طلب کر لیا۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ عدالتیں عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ میں کردار ادا کرتی رہیں گی اور صحت بنیادی حقوق میں سے ایک ہے ۔

متعلقہ عنوان :