آزاد کشمیر میں پولیو اور خسرہ سے بچاؤ کی بارہ روزہ مہم کا آغاز‘ ڈپٹی سپیکر قانون ساز اسمبلی نے مہم کا افتتاح کیا

پیر 8 دسمبر 2014 16:04

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2014ء) آزادکشمیرمیں بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے کے لیے بچوں کو پولیو اور خسرہ جیسی بیماریوں سے بچانے کے لئے بارہ روزہ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے جو 20دسمبر تک جاری رہے گی۔آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کی ڈپٹی سپیکر شاہین کوثر ڈار نے ڈی ایچ او آفس میں ربن کا ٹ نے کے بعد بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلا کربارہ روزہ پولیو مہم کا آغاز کیا ۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل صحت عامہ آزادکشمیر ڈاکٹر سردار محموداحمد خان ڈی ایچ اورسردار ظفراور دیگر آفیسران نے ڈپٹی سپیکر شاہین کوثرڈار کو بریفنگ کو دی ان کا کہنا تھا کہ بیس دسمبر تک آزادکشمیر کے تمام اضلاع میں10 سال سے کم عمر کے 14لاکھ39 ہزار بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے لئے ٹیکے لگائے جائیں گے اور 5 سال سے کم عمر کے 6 لاکھ98 ہزار بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کے علاوہ2 لاکھ8 ہزار بچوں کو پیٹ کے کیڑے مارنے کی ادویات پلائی جائیں گی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ماں اور بچے کی صحت کو یقینی بنانے اور بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے شروع کی گئی اس مہم میں محکمہ صحت کی 1813ٹیمیں اس مہم میں حصے لیں گی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی سپیکرشاہین کوثر ڈار نے کہا کہ آزاد کشمیر کے لوگوں میں سیاسی شعور پاکستان کے تمام صوبوں سے بہت اچھا ہے کشمیر کے لوگ سیاسی اور شعوری طور پر اتنے واقف ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پولیو مہم کتنی ضروری ہے۔یہ سب آزاد کشمیر کے محکمہ صحت کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔صحت بنیادی ضرورت ہے اور محکمہ صحت عامہ کی ساری ٹیم ایک مشن سمجھ کر کام کر رہی ہے اورآزاد کشمیرچودہ سال سے پولیو فری سٹیٹ ہے جوکہ ہمارے لیے بہت بڑا اعزاز ہے ۔

اس موقع پر ڈی جی ہیلتھ سردار محمود خان کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر گذشتہ چودہ سال سے پولیو سے فری علاقہ ہے لیکن پاکستان میں بڑھتے ہوئے پولیو کے کیسسزکی وجہ سے خطرہ ہے کہ کہی یہاں بھی یہ بیماری نہ پہنچ جائے اس کے لیے ہم نے حکمت عملی طے کی ہے تاکہ ہم اپنے بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھ سکیں ۔پولیو،خسرہ اور دیگر بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مہم کے دوران محکمہ صحت کی ٹیمیں صحت کے مراکز تعلیمی اداروں پبلک مقامات اور دیہی علاقوں میں جا کر بچوں کو پولیو ویکسین کے قطر ے ، خسرہ کے ٹیکے اور پیٹ کے کیڑے مارنے کی دوا ہی بچوں کو پلائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :