کسان ہاری اور زرعی نظام شدید بحران اور مشکلات سے دوچار ہے ‘ لیاقت بلوچ ،

سندھ میں شوگر ملز مافیا کی ملی بھگت سے ہاریوں کو تاریخ کا بدترین نقصان پہنچایا جارہاہے ‘ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

پیر 8 دسمبر 2014 20:32

لاہور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ کسان ہاری اور زرعی نظام شدید بحران اور مشکلات سے دوچار ہے ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی ، عد م توجہی اور غفلت کی وجہ سے کپاس اور چاول کی فصل کے بعد کاشتکار کے لیے گنے کی فروخت اور محنت کی قیمت حاصل کرنا ناممکن ہو گیا ہے ، سندھ میں شوگر ملز مافیا کی ملی بھگت سے ہاریوں کو تاریخ کا بدترین نقصان پہنچایا جارہاہے دوسری طرف ملز مالکان کے لیے ملز چلانا مشکل ہو گیاہے ، سرکاری ریٹ پر شوگر ملز پر گنا کی خریداری بند ہے ، کسان تباہ ہورہے ہیں ، بجلی ، پانی ، زرعی ادویات ، بیج اور مہنگا تیل زراعت پر بڑا بوجھ ہے اب اگر فصل کی سرکاری قیمت بھی کسان ہاری کو نہ ملے تو اس سے بڑی ملک دشمن نہیں ہوسکتی ، وفاقی ، صوبائی حکومتیں ، شوگر ملز اور کسان تنظیمیں فوری طور پر اس بحران کا حل تلاش کریں ، جماعت اسلامی کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر قدم اٹھائے گی ۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے سندھ کے دورے سے واپسی پر کہاکہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی شہادت کے المناک واقعہ کے بعد حالات بہت کشیدہ ہیں ۔ سندھ حکومت کی بے حسی ہے کہ شہید کے خاندان سے تعزیت بھی نہیں کی گئی ۔ بلوچستان اور فاٹا کے بعد سندھ میں بھی لاپتہ افراد اور غائب کر دیے جانے والے افراد کی لاشیں ملنے سے خوف اور بغاوت کی لہر شدت پکڑ رہی ہے ۔ حکومت اور ریاستی ادارے قانون ، آئین اور عدلیہ سے بالااقدامات کی بجائے قانون شکنوں اور ریاست کے خلاف کام کرنے والوں کو بے نقاب کریں ، قانون کے کٹہرے میں لائیں اور انہیں کڑی سزائیں دی جائیں لیکن ریاست کو لاقانونیت اور آئین و عدلیہ سے بالاتر اقدامات کا حق حاصل نہیں ۔

کراچی میں بلوچستان کے قائدین اور سیاسی کارکنان کے وفدنے لیاقت بلوچ کو آگاہ کیا کہ بلوچستان کے عوام ریاستی اور مزاحمتی دہشتگردی کا شکار ہیں ۔ حکومتی عدم حکمت پر مبنی اقدامات سے علیحدگی پسندوں کا کام از خود ہورہاہے ۔ چیک پوسٹ پر مرد و خواتین خصوصاً نوجوانوں کی تذلیل سے نفرت اور بغاوت کے رجحانات مسلسل بڑھتے جارہے ہیں ۔ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے مرکزی اور صوبائی حکومتیں فوری اقدامات کریں ۔