2014 میں ڈیڑھ کروڑ بچے مسلح تصادم سے متاثر ہوئے‘ یونیسف،

رواں سال اسرائیل کی جانب سے 50 روزہ کارروائیوں میں 538 بچے ہلاک، تین ہزار سے زائد زخمی جبکہ ڈیڑھ ہزار بچے یتیم ہوئے ، رپو رٹ

منگل 9 دسمبر 2014 22:41

نیو یا رک (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء) اقوام متحدہ کے ادارے برائے اطفال نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سنہ 2014 میں ایک اندازے کے مطابق 20 کروڑ 30 لاکھ بچے ایسے ممالک یا علاقوں میں ہیں جہاں مسلح تصادم جاری ہے۔یونیسف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سینٹرل ایفریقن ریپبلک، عراق، جنوبی سوڈان، فلسطین، شام اور یوکرین میں ڈیڑھ کروڑ بچے پرتشدد کارروائیوں کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال اسرائیل کی جانب سے 50 روزہ کارروائیوں میں 538 بچے ہلاک، تین ہزار سے زائد زخمی جبکہ ڈیڑھ ہزار بچے یتیم ہوئے جبکہ 54 ہزار بے گھر۔شام میں بچوں کی صورتحال پر رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کروڑ ستر لاکھ بچوں کو نقل مکانی کرنی پڑی اور پناہ گزینوں کی زندگی گزار رہے ہیں۔

(جاری ہے)

عراق میں جاری پرتشدد کارروائیوں کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو کروڑ ستر لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراق میں عورتوں اور لڑکیوں کو جنسی تشدد، جنسی غلامی اور زبردستی کی شادیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بہت سی عورتوں اور لڑکیوں کو بیچا گیا۔اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق عراق میں دولتِ اسلامیہ نے نہ صرف بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے بلکہ کئی بچوں کو یا تو زبردستی پرتشدد کارروائیاں دیکھنے یا ان میں حصہ لینے پر مجبور کیا گی۔

رپورٹ کے مطابق سنہ 2014 میں دنیا بھر میں اتنے مسلح تصادم ہوئے ہیں لوگ یا تو ان کو جلد بھول گئے یا پھر ان پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان، کونگو، پاکستان، صومالیہ، سوڈان اور یمن میں کئی عرصے سے جاری مسلح تصادم کے باعث کئی بچے متاثر ہوئے ہیں۔جنوبی سوڈان کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی سوڈان میں ایک سال سے جاری مسلح تصادم میں ساڑھے سات لاکھ بچے پناہ۔زینوں کی زندگی گزار رہے ہیں۔اس کے علاقہ جنوبی سوڈان میں 12 ہزار بچوں کو جنگجووٴں یا فوج نے ریکروٹ کیا۔

متعلقہ عنوان :