تھرپارکر میں کچھ نجی چینل ایک ماہ کے اندر 200 اموات کی خبر چلا رہے ہیں ، جو غلط ہے،جام مہتاب ،

تھر پارکر میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے سندھ حکومت اور محکمہ صحت دن رات کام کر رہے ہیں،وزیر صحت سندھ

بدھ 10 دسمبر 2014 21:04

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10 دسمبر 2014ء ) وزیر صحت سندھ جام مہتاب ڈھر نے کہا ہے کہ گذشتہ روز گھر بار میں 11 اموات جبکہ کچھ نجی چینل پر ایک ماہ کے اندر 200 اموات کی خبر چلا رہے ہیں ، جو کہ غلط ہے ۔ میڈیا حقائق پر مبنی خبریں چلائیں تاکہ معاشرے میں انتشار نہ پھیلے ۔ بدھ کو سندھ اسمبلی میں اپنا بیان دیتے ہوئے جام مہتاب ڈہر نے کہا کہ تھر پارکر میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے سندھ حکومت اور محکمہ صحت دن رات کام کر رہے ہیں ۔

ڈاکٹرز ، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز ، بچوں کے ڈاکٹرز اور ادویات کی فراہمی باقاعدہ طور پر کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ذہنی حقائق اور سچ کو اس ایوان کے ذریعے عوام کے سامنے لانے کا میں نے پہلے ہی دن وعدہ کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تھر پارکر میں بچوں کی اموات کے حالے سے نجی چینل پر خبروں سے یہ میڈیا عوام کی خدمت نہیں کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پچھلے ماہ 55 بچے جاں بحق ہوئے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وزارت کا حلف لینے کے ساتھ ہی آغا خان اسپتال کو خط لکھ کر انہیں استدعا کی کہ وہ اپنا ویک وفد تھرپار کر بھیجیں اور رپورٹ دیں ۔ اسی طرح انڈس میڈیکل سینٹر کی ایک ٹیم نے بھی تھرپارکر جا کر وزٹ کیا ۔ انہوں نے ایک ایک ریفر کی ہسٹری لی اورڈاکٹروں سے مکمل طور پر معلومات لیں اور رپورٹ دی کہ ڈاکٹر 24 گھنٹے محنت کر رہے ہیں اور ان کی محنت اور ان کے عزم کو سلام کیا جانا چاہئے تاہم میڈیا میں خبروں سے یہ ڈاکٹرز دل برداشتہ ہو رہے ہیں اور اب بھی کچھ کنسلسٹنٹ دل براشتہ ہیں ، جنہیں میں نے خود جا کر یقین دہانی کرائی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کو بہتر بنانے کے لیے میں تمام منتخب نمائندوں سے بھی استدعا کرتا ہوں کہ وہ بھی ساتھ دیں اور اگر 6 ماہ کے اندر محکمہ سحت کو درست نہ کر سکا تو خود اس وزارت سے از خود مستعفی ہوجاوٴں گا ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا بھی اس حوالے سے مثبت کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر کے اسپتالوں کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ موصول ہوتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :