اقتدار میں براجمان حکمران بلوچستان میں کرپشن اقربا پروری اور میرٹ کی آڑ میں بلوچوں کا استحصال بلخصوص محکمہ صحت میں کرپشن اور نئے آسامیاں جو مختص کی گئی ہے،بلوچستان نیشنل پارٹی

بدھ 10 دسمبر 2014 22:54

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10 دسمبر 2014ء ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز کے مذمتی بیان میں کہا گیا کہ موجودہ جعلی انتخابات کے ذریعے اقتدار میں براجمان حکمران بلوچستان میں کرپشن اقربا پروری اور میرٹ کی آڑ میں بلوچوں کا استحصال بلخصوص محکمہ صحت میں کرپشن اور نئے آسامیاں جو مختص کی گئی ہے اس میں بھرتی ہونے سے قبل کرپشن کا بازار گرم رکھنا اور پولیو ویکسینیشن کے دوران جو واقعہ پیش آیا حکمرانوں کو غلط پالیسیوں اور بلوچ خواتین اور فرزندوں کی شہادت اور ان کو تحفظ فراہم نہ کرنا اور پولیو مہم کے دوران جو بے ضاطبگی اور بدنامی دیکھنے میں آئی اس میں محکمہ کے ارباب اختیار بلاواستہ یہ کہ کوتاہوں کی وجہ سے ایسا واقعہ پیش آیا اور کئی دن گزرنے کے باوجود بھی بلوچ خواتین اور فرزندوں جو پولیو مہم کے دوران شہید ہوئے ان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری صوبائی حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے حکمران کی پالیسیوں سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ انھیں عوام کے مسائل مشکلات اور ان شہداء کے قاتلوں کو گرفتار کرنے سے کوئی سروکار نہیں بلکہ جعلی انداز میں جو الیکشن میں انھیں لایا گیا انہی مقاصد کو پورا کرنے میں من خدمت سرانجام دے رہے ہیں بیان میں کہا گیا کہ بی این پی بلوچستان کی مختلف سرکاری ہسپتالوں میں عوام کو جو سہولتیں میسر نہیں اور ادویات کی آڑ میں کروڑوں روپے جو کرپشن کی نذر ہورہی ہے ان کرپشن کی تحققات کو یقینی بنانا ہوگا موجودہ حکومت کے ارباب اختیاران بلوچ دشمنی پر تو نیب کے ذریعے بلوچ آفیسران اور مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے بلوچوں کے خلاف نیب میں تو ریفرنسز دائر تو کئے جاتے ہیں لیکن محکمہ صحت اور تعلیم میں ان دونوں سرکاری اداروں میں جس طریقے سے میرٹ کی دھجیاں آڑائے جارہے ہیں ان غیر قانونی اقدامات کے حوالے سے تو خاموشی قابل تشویش حد تک بڑھتی جارہی ہے محکمہ تعلیم میں سینکڑوں کی تعداد میں تعلیم جیسے اہم شعبے میں سینکڑوں کی تعداد میں جونیئرز اساتذہ اور آفیسران کو سینئرز آفیسران توقعے دینا کونسی تعلیمی انقلاب ہے موجودہ جعلی حکمران اور ان کے ارباب اختیار خود غیر قانونی میرٹ کی دھجیاں آڑانے کرپشن کا بازار گرم کرنے اور تمام تعلیمی اداروں کو مزید پستی کی جانب لے جانے سے بھی پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں بیان میں کہا گیا کہ حکمران بدعنوانی کے حوالے سے تو مختلف پروگرامز میں حصہ لیتے ہیں لیکن عملاً موجودہ انتخابات کے نتیجے میں جو جعلی اور کرپٹ لوگوں کو اسمبلیوں تک لایاگیا ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور بلوچستان عوام اچھے طریقے سے جانتے ہیں کہ گیارہ مئی کو کس طرح انتخابات کے نتائج بنائے گئے ہیں بیان میں کہا گیا کہ پولیو مہم کے دوران شہید ہونے والے شہداء کے قاتلوں اور اس محکمے میں کرپشن اور روزگار دینے سے قبل جو نوکریوں کی ریٹ لگائی گئی ہے اس کے حوالے سے فوری طور پر تحقیقات لایا جائے اور پولیو سمیت دیگر جتنے بھی محکمہ ہیلتھ کے پروجیکٹس ہیں ان پر بھی کڑی نظر رکھا جائے تاکہ مذید اس شعبے کو بربادی سے روکا جائے اور محکمہ صحت میں میرٹ اور قانون کے دعوے داران سینئر اساتذہ کی حق تلفی بند کردیں اور غیر بلوچ لسانی جماعت جو بلوچ آفیسران اور بلوچوں کے ہر طبقہ فکر کے خلاف نیب حکام کے ساتھ مل کر جو بلیک میلنگ کا بازار گرم کررہے ہیں اس بلوچ دشمنی کو فوری طور پر بھی بند کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :