ہسپتالوں سے مریضوں کا جراثیم آلود پلاسٹک کا فضلا خرید کر اسے پلاسٹک دانہ میں تبدیل کر کے پلاسٹک کی مصنوعات بنانے والی 3فیکٹریوں کو سیل کر کے مالکان کو گرفتار کرلیا گیا

بدھ 10 دسمبر 2014 22:57

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10 دسمبر 2014ء )صوبائی دارالحکومت کے سرکاری ہسپتالوں سے مریضوں کا جراثیم آلود پلاسٹک کا فضلا خرید کر اسے پلاسٹک دانہ میں تبدیل کر کے پلاسٹک کی مصنوعات بنانے والی 3فیکٹریوں کو سیل کر کے مالکان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرلئے، ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف علی میاں نے آن لائن سے گفتگو کے دوران کہا کہ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عثمان انور کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ شہر میں درجنوں ایسی فیکٹریاں کام کررہی ہیں جن میں ہسپتالوں سے اکٹھے کئے جانے والے یورن بیگ (پیشاب کی تھیلیاں) ، گلوکوز، ڈرپ کی بوتلیں اور سرنجز سمیت دیگر ایسی پلاسٹک کی جراثیم آلود جنہیں صرف تلف کیا جا تا ہے کو دوبارہ پلاسٹک کے دانہ میں تبدیل کر کے پلاسٹک کی گھروں میں استعمال ہونے والی مصنوعات تیار کی جارہی تھیں ، ایف آئی ایک کی ٹیم نے میاں آصف کی سربراہی میں چھاپہ مار کر بند روڈ تھانہ شفیق آباد کے علاقہ میں 3فیکٹریوں میں چھاپہ مار کر بھاری مقدار میں جراثیم آلود میٹریل برآمد کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کرلئے، انہوں نے مزید کہا کہ ان اشیاء کی موجودگی نہ صرف پورا علاقہ جراثیم سے آلودہ ہو جاتا ہے جب کہ کم سے کم ان اشیاء کو استعمال کرنے والا ہیپاٹائٹس جیسے موذی مرض کا شکار ہو جاتا ہے ۔