سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا پمز ہسپتال کے ڈاکٹرز و عملہ کی جانب سے مریضوں و عزیزو اقارب سے ناروا سلوک کا سخت نوٹس،بدسلوکی پر اظہار برہمی ، مریضوں ، اٹینڈنٹ کے ساتھ بہتر سلوک کیلئے قواعد مرتب کریں ، کمیٹی کی ہدایت

جمعرات 11 دسمبر 2014 16:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 11 دسمبر 2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے پمز ہسپتال کے ڈاکٹرز و عملہ کی جانب سے مریضوں و عزیزو اقارب سے ناروا سلوک کا سخت نوٹس،بدسلوکی پر اظہار برہمی، ہسپتال مریضوں ، اٹینڈنٹ کے ساتھ بہتر سلوک کیلئے قواعد مرتب کریں ، کمیٹی کی ہدایت، پولی کلینک کی جانب سے تمام میڈیکل سٹورز کی خدمات ختم کرکے کشمیر کیمسٹ کی سروسز لینے پر بھی اظہار برہمی، اچھی شہرت کے حامل میڈیکل سٹورز کی خدمات لی جائیں، کونوں کدھروں والے میڈیکل سٹورز کا نام استعمال کرکے خانہ پوری نہ کی جائے، چیئرپرسن کلثوم پروین جبکہ وزیر مملکت کیڈ بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہاہے کہ پولی کلینک سے متصل ارجنٹینا پارک جلد ہسپتال کا حصہ بن جائیگا ۔

جمعرات کے روز قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرپرسن کلثوم پروین کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سینیٹر سعیدہ اقبال، سینیٹر محمد یوسف بادینی، سینیٹر سیف اللہ خان بنگش، سینیٹر کامل علی آغا سمیت وزیر مملکت برائے کیڈ بیرسٹر عثمان ابراہیم،پولی کلینک، پمزہسپتال، وفاقی ترقیاتی ادارے سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس میں پولی کلینک سے متصل پارک ارجینٹینا پارک کا معاملہ زیر بحث آیا جس پر وزیر مملکت برائے کیڈ عثمان ابراہیم نے کمیٹی کو بتایاکہ پارک کوپولی کلینک میں شمولیت کیلئے جلد کابینہ اجلاس سے منظوری لے لیں گے اور اس کو ہسپتال کا حصہ بنادیاجائیگا۔ بعدازاں پولی کلینک کی فارمیسی کیلئے میڈیکل سٹورز کی خدمات کے معاملے کا جائزہ لیاگیا اس موقع پر پولی کلینک کے عملہ نے کمیٹی کو بتایاکہ چار کیمسٹ کی خدمات لی جاتی تھیں جنہیں ختم کرکے اب صرف کشمیر میڈیکل سٹور کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں جس پر کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ اس میڈیکل سٹور کا نام ہی پہلی بار سنا ہے مریضوں کو معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور اس سلسلے میں اچھی شہرت کے حامل میڈیکل سٹورز جیسے ڈی واٹسن، شاہین کیمسٹ سمیت اسی طرح کے دیگر میڈیکل سٹورز کو شارٹ لسٹ کرکے ان سے استفادہ حاصل کیا جائے اور کونے کھدروں والے میڈیکل سٹورز کا نام استعمال کرکے خانہ پوری نہیں ہونی چاہیے۔

اس موقع پر ڈائریکٹر پمز نے کمیٹی کو بتایاکہ جناح ہسپتال نے جناح فارمیسی کے حوالے سے اقدام اٹھایا ہے اور اس سے نہ صرف مریضوں کو سستی ادویات کی فراہمی ہورہی ہے بلکہ معیاری ادویات بھی دی جارہی ہیں ایسا ہی فارمیسی کا منصوبہ زیر غور ہے۔ پولی کلینک میں تقرریوں کے حوالے سے معاملے پر کمیٹی کو بتایاکہ 10 سے 16 گریڈ تک بھرتی کا معاملہ ایف پی ایس سی کے حوالے کردیاگیاہے جس پر 15روز میں اشتہار آجائینگے جبکہ گریڈ 1 سے 15 تک کی تقرریوں کیلئے اقدمات ہورہے ہیں۔

بعدازاں پمز ہسپتال کی جانب سے مریضوں اور ان کے عزیزو اقارب کے ساتھ ناروا سلوک پر کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹرزپیشہ ہمدردی سکھاتاہے ڈاکٹرز اور ماتحت عملہ کو مریضوں کے ساتھ بہتر سلوک کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں باقاعدہ کوئی رولز بنائے جائیں تاکہ یہ شکایات ختم ہوسکیں جس پر وائس چانسلر پمز نے عذر پیش کیا کہ چونکہ اسلام آباد کا سب سے بڑا ہسپتال ہے جہاں وفاقی دارالحکومت ، جڑواں شہر راولپنڈی سمیت 52 فیصد لوگ دیگر شہروں سے اس ہسپتال کا رخ کرتے ہیں جبکہ ہسپتال کے پاس فنڈز کی بھی قلت ہے جسے دور کیا جانا چاہیے البتہ کوشش کرینگے کہ مریضوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرسکیں

متعلقہ عنوان :