پاکستان کے 6 یا 6.7 ملین بالغ افراد نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران منشیات استعمال کیں۔ تقریباٍ 4.5 ملین افراد منشیات کے عادی ہیں لیکن علاج معالجہ اور خصوصی طبی اقدامات کی سہولیات کی کمی پائی جاتی ہے ، یہ سہولیات سال میں 30,000 سے بھی کم افراد کو میسر ہوتی ہیں۔پاکستان میں منشیات کے استعمال کے سروے 2013 کی رپورٹ

جمعرات 11 دسمبر 2014 19:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11دسمبر 2014ء) پاکستان میں منشیات کے استعمال کے سروے 2013 کی رپورٹ کی افتتاحی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی۔ اس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں 15 سے 64 سال کی عمر کے لوگوں کا ایک بڑا حصہ کس طرح منشیات کے استعمال کے تباہ کن اثرات کا شکار ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کے 6 یا 6.7 ملین بالغ افراد نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران منشیات استعمال کیں۔

اندازے کے مطابق تقریباٍ 4.5 ملین افراد منشیات کے عادی ہیں لیکن علاج معالجہ اور خصوصی طبی اقدامات کی سہولیات کی کمی پائی جاتی ہے جبکہ یہ سہولیات سال میں 30,000 سے بھی کم افراد کو میسر ہوتی ہیں۔ مزید یہ کہ مختلف قسم کا منظم علاج معالجہ بھی مفت نہیں ہے۔ ایک ایسا ملک جہاں کی ایک تہائی ابادی 1.25 ڈالر یومیہ پر گزارہ کرتی ہو وہاں منظم علاج تک رسائی کی راہ میں رکاوٹیں بہت زیادہ ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر خالد شیخ‘ اسپیشل سیکریٹری پبلک ہیلتھ‘ وزارت صحت سندھ نے منشیات کے استعمال کے سروے 2013 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت سندھ‘ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات وجرائم (UNODC) کے ساتھ بھرپور تعاون کررہی ہے تاکہ سرنج کے ذریعے منشیات استعمال کرنے والے افراد میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ سے بچا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ میں منشیات کے استعمال سے بچاؤ کے ضمن میں آئندہ بھی یواین او ڈی سی کی معاونت جاری رکھی جائے گی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات وجرائم کے نمائندے سیزر گوئیڈز نے کہا کہ منشیات کے استعمال کا قومی سروے 2013‘ صوبوں میں پہلی بار سرانجام دیا گیا ہے اور یہ سروے منشیات کے استعمال اور ایچ آئی وی کی منتقلی کا باعث بننے والے عوامل کے بارے میں جامع معلومات اور اعداد وشمار فراہم کرتا ہے۔

مذکورہ رپورٹ میں فراہم کردہ یہ معلومات اور اعداد وشمار پاکستان میں منشیات سے بچاؤ اور علاج معالجہ کے پروگراموں کی منصوبہ بندی اور تیاری کیلئے ایک ٹھوس بنیاد فراہم کریں گے۔ گزشتہ سال صوبہ میں نشہ آور اشیاء استعمال کرنے والے لوگوں کی تعداد 1.7 ملین تھی جبکہ تقریباً 96,000 افراد سرنج کے ذریعے نشہ کرتے ہیں۔ صوبہ میں سب سے زیادہ چرس (4.3%) استعمال ہوتی ہے۔

سرنج کے ذریعہ نشہ کرنے کی وجہ سے ایچ آئی وی اور خون سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلنے کے امکانات بھی کافی زیادہ ہیں۔ پاکستان میں منشیات کے استعمال کی سروے رپورٹ کی تیاری نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن‘ محکمہ شماریات پاکستان اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات وجرائم کی مشترکہ تحقیقی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ اس کا مقصد 15 سے 64 سال کی عمر کے لوگوں کے بارے میں منشیات کے استعمال کے پھیلاؤ اور طریقوں سے متعلق بنیادی معلومات فراہم کرنا ہے تاکہ حکومت‘ سول سوسائٹی اور نجی اداروں کو ملک بھر میں منشیات کی موثر روک تھام‘ علاج معالجہ اور نگہداشت کی خدمات کی تیاری اور عمل درآمد سے آگاہ کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :