سندھ کے شوگر مل مالکان کا کاشتکاروں کوگنے کے نرخ182 روپے فی من ادا کر نے سے انکار

جمعہ 12 دسمبر 2014 15:31

پنگریو ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 دسمبر 2014ء) سندھ کے شوگر مل مالکان نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے احکامات ردی کی ٹوکری میں پھینکتے ہوئے کاشت کاروں کوگنے کے نرخ182 روپے فی من ادا کر نے سے انکار کر دیا ہے اور کاشت کاروں کو 155 روپے کے حساب سے ادائیگی شروع کر دی ہے جس پر کاشت کار سراپا احتجاج بن گئے ہیں کاشت کار تنظیموں نے شوگر مل مالکان کے اس طرز عمل کو حکومت سندھ کی نااہلی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنے اعلان پر عمل در آمد کر نے میں ناکام ہو گئی ہے 155روپے کے حساب سے گنا فراہم کر نے سے کاشت کاروں کو زبردست مالی نقصان ہو گا اس لئے کاشت کار اس نرخ پر گنا سپلائی نہیں کر یں گے حکومت سندھ کی نا اہلی کے باعث سندھ میں گندم کی بوائی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور صوبے میں مقرر کردہ گندم کا ہدف بھی پورا نہیں ہو سکے گا تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے کاشت کاروں کے زبردست احتجاج کے بعد نئے کرشنگ سیزن کے لئے مقرر کردہ گنے کے نرخ182روپے فی من شوگر مل اونرز نے تسلیم کر نے سے انکار کر دیا ہے اور کرشنگ سیزن شروع کر نے والی ضلع بدین کی کھوسکی شوگر مل سمیت اکثر شوگر ملوں نے کاشت کاروں کو 155 روپے فی من کے حساب سے ادائیگی شروع کر رکھی ہے جس پر کاشت کار سراپا احتجاج بن گئے ہیں اور انہوں نے اس نرخ پر گنے کی فراہمی نہ کر نے کا اعلان کیا ہے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے صوبے میں گنے کے نرخ182 روپے کر نے کے اعلان کے بعد کاشت کاروں نے کرشنگ سیزن شروع کر نے والی شوگر ملوں کو گنے کی سپلائی شروع کی تو کھوسکی شوگر مل سمیت اکثر شوگر ملوں نے کاشت کاروں کو گنے کی رقم کی رقم کی ادائیگی155 روپے فی من کے حساب سے کی جس پر کاشت کاروں نے اس پر زبردست احتجاج کیا اور شوگر مل انتظامیہ سے182 روپے فی من کے حساب سے ادائیگی کا مطالبہ کیا مگر شوگر ملوں کی انتظامیہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے مقرر کر دہ نرخوں کے حساب سے کاشت کاروں کو رقم کی ادائیگی کر نے سے یکسر انکار کر دیا ۔

(جاری ہے)

کاشت کار تنظیموں ایوان زراعت، سندھ آبادگار بورڈ، سندھ آبادگار تنظیم، لاڑ آبادگار فورم، اسمال گروئرز ایسوسی ایشن اور دیگر نے شوگر مل اونرز کی ان مانیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ سب کچھ حکومت سندھ کی کوتاہی اور غفلت کے باعث ہو رہا ہے ان تنظیموں نے شوگر مل اونرز اور حکومت سندھ کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کے لئے لائحہ عمل بنانا شروع کر دیا ہے کاشت کار تنظیموں نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی نا اہلی کے باعث گندم کی بوائی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اس سال گندم کی بوائی کا ہدف پورا نہیں ہو سکے گا کاشت کار تنظیموں کے پاس اب احتجاج کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔

متعلقہ عنوان :