عالمی پیمانے پر ملیریا کے خلاف کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں اس مرض سے مرنے والوں کی تعداد نصف ہو گئی ہے،عالمی ادار صحت

ہفتہ 13 دسمبر 2014 14:20

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 دسمبر 2014ء)عالمی ادار صحت(ڈبلیو ایچ او)نے کہاہے کہ عالمی پیمانے پر ملیریا کے خلاف کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں اس مرض کے ہاتھوں مرنے والوں کی تعداد نصف ہو گئی ہے۔رپورٹ میں پاکستان کو مشرقی بحیر روم کے خطے میں شامل کیا گیا ہے، اور وہاں بھی سنہ 2000 کے بعد سے ملیریا سے ہونے والی اموات کی شرح آدھی رہ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس خطے میں ملیریا سے ہونے والی اموات کی تعداد سنہ 2000 میں 2166 تھی، جو 2013 میں کم ہو کر 1027 رہ گئی۔

(جاری ہے)

خطے کے دو سب سے متاثرہ ملکوں میں سوڈان اور پاکستان شامل ہیں، جہاں اس خطے کی 90 فیصد اموات واقع ہوئیں: سوڈان میں 688 اور پاکستان میں 244۔اس خطے میں ملیریا کے کل مریضوں کا 27 فیصد حصہ رہتا ہے۔تاہم رپورٹ میں لکھا ہے کہ غیر معیاری ڈیٹا کی ترسیل کے باعث پاکستان میں سال بہ سال رجحان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان میں مرض پیدا کرنے والا جرثومہ پلازموڈیم فیلسی پیرم نہیں، جو افریقہ میں بڑی تعداد میں اموات کا باعث بنتا ہے، بلکہ یہاں پلازموڈیم واؤیکس ملیریا پیدا کرتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔